12 ہم آپ کی حوصلہ افزائی کرتے، آپ کو تسلی دیتے اور آپ کو سمجھاتے رہے کہ آپ اللہ کے لائق زندگی گزاریں، کیونکہ وہ آپ کو اپنی بادشاہی اور جلال میں حصہ لینے کے لئے بُلاتا ہے۔
13 ایک اَور وجہ ہے کہ ہم ہر وقت خدا کا شکر کرتے ہیں۔ جب ہم نے آپ تک اللہ کا پیغام پہنچایا تو آپ نے اُسے سن کر یوں قبول کیا جیسا یہ حقیقت میں ہے یعنی اللہ کا کلام جو انسانوں کی طرف سے نہیں ہے اور جو آپ ایمان داروں میں کام کر رہا ہے۔
14 بھائیو، نہ صرف یہ بلکہ آپ یہودیہ میں اللہ کی اُن جماعتوں کے نمونے پر چل پڑے جو مسیح عیسیٰ میں ہیں۔ کیونکہ آپ کو اپنے ہم وطنوں کے ہاتھوں وہ کچھ سہنا پڑا جو اُنہیں پہلے ہی اپنے ہم وطن یہودیوں سے سہنا پڑا تھا۔
15 ہاں، یہودیوں نے نہ صرف خداوند عیسیٰ اور نبیوں کو قتل کیا بلکہ ہمیں بھی اپنے بیچ میں سے نکال دیا۔ یہ لوگ اللہ کو پسند نہیں آتے اور تمام لوگوں کے خلاف ہو کر
16 ہمیں اِس سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں کہ غیریہودیوں کو اللہ کی خوش خبری سنائیں، ایسا نہ ہو کہ وہ نجات پائیں۔ یوں وہ ہر وقت اپنے گناہوں کا پیالہ کنارے تک بھرتے جا رہے ہیں۔ لیکن اللہ کا پورا غضب اُن پر نازل ہو چکا ہے۔
17 بھائیو، جب ہمیں کچھ دیر کے لئے آپ سے الگ کر دیا گیا (گو ہم دل سے آپ کے ساتھ رہے) تو ہم نے بڑی آرزو سے آپ سے ملنے کی پوری کوشش کی۔
18 کیونکہ ہم آپ کے پاس آنا چاہتے تھے۔ ہاں، مَیں پولس نے بار بار آنے کی کوشش کی، لیکن ابلیس نے ہمیں روک لیا۔