۲۔پطرس 2:13-19 UGV

13 یوں جو نقصان اُنہوں نے دوسروں کو پہنچایا وہی اُنہیں خود بھگتنا پڑے گا۔ اُن کے نزدیک لطف اُٹھانے سے مراد یہ ہے کہ دن کے وقت کھل کر عیش کریں۔ وہ داغ اور دھبے ہیں جو آپ کی ضیافتوں میں شریک ہو کر اپنی دغابازیوں کی رنگ رلیاں مناتے ہیں۔

14 اُن کی آنکھیں ہر وقت کسی بدکار عورت سے زنا کرنے کی تلاش میں رہتی ہیں اور گناہ کرنے سے کبھی نہیں رکتیں۔ وہ کمزور لوگوں کو غلط کام کرنے کے لئے اُکساتے اور لالچ کرنے میں ماہر ہیں۔ اُن پر اللہ کی لعنت!

15 وہ صحیح راہ سے ہٹ کر آوارہ پھر رہے اور بلعام بن بعور کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں، کیونکہ بلعام نے پیسوں کے لالچ میں غلط کام کیا۔

16 لیکن گدھی نے اُسے اِس گناہ کے سبب سے ڈانٹا۔ اِس جانور نے جو بولنے کے قابل نہیں تھا انسان کی سی آواز میں بات کی اور نبی کو اُس کی دیوانگی سے روک دیا۔

17 یہ لوگ سوکھے ہوئے چشمے اور آندھی سے دھکیلے ہوئے بادل ہیں۔ اِن کی تقدیر اندھیرے کا تاریک ترین حصہ ہے۔

18 یہ مغرور باتیں کرتے ہیں جن کے پیچھے کچھ نہیں ہے اور غیراخلاقی جسمانی شہوتوں سے ایسے لوگوں کو اُکساتے ہیں جو حال ہی میں دھوکے کی زندگی گزارنے والوں میں سے بچ نکلے ہیں۔

19 یہ اُنہیں آزاد کرنے کا وعدہ کرتے ہیں جبکہ خود بدکاری کے غلام ہیں۔ کیونکہ انسان اُسی کا غلام ہے جو اُس پر غالب آ گیا ہے۔