۲۔کرنتھیوں 1:7-13 UGV

7 چنانچہ ہماری آپ کے بارے میں اُمید پختہ رہتی ہے۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جس طرح آپ ہماری مصیبتوں میں شریک ہیں اُسی طرح آپ اُس تسلی میں بھی شریک ہیں جو ہمیں حاصل ہوتی ہے۔

8 بھائیو، ہم آپ کو اُس مصیبت سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں جس میں ہم صوبہ آسیہ میں پھنس گئے۔ ہم پر دباؤ اِتنا شدید تھا کہ اُسے برداشت کرنا ناممکن سا ہو گیا اور ہم جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

9 ہم نے محسوس کیا کہ ہمیں سزائے موت دی گئی ہے۔ لیکن یہ اِس لئے ہوا تاکہ ہم اپنے آپ پر بھروسا نہ کریں بلکہ اللہ پر جو مُردوں کو زندہ کر دیتا ہے۔

10 اُسی نے ہمیں ایسی ہیبت ناک موت سے بچایا اور وہ آئندہ بھی ہمیں بچائے گا۔ اور ہم نے اُس پر اُمید رکھی ہے کہ وہ ہمیں ایک بار پھر بچائے گا۔

11 آپ بھی اپنی دعاؤں سے ہماری مدد کر رہے ہیں۔ یہ کتنی خوب صورت بات ہے کہ اللہ بہتوں کی دعاؤں کو سن کر ہم پر مہربانی کرے گا اور نتیجے میں بہتیرے ہمارے لئے شکر کریں گے۔

12 یہ بات ہمارے لئے فخر کا باعث ہے کہ ہمارا ضمیر صاف ہے۔ کیونکہ ہم نے اللہ کے سامنے سادہ دلی اور خلوص سے زندگی گزاری ہے، اور ہم نے اپنی انسانی حکمت پر انحصار نہیں کیا بلکہ اللہ کے فضل پر۔ دنیا میں اور خاص کر آپ کے ساتھ ہمارا رویہ ایسا ہی رہا ہے۔

13 ہم تو آپ کو ایسی کوئی بات نہیں لکھتے جو آپ پڑھ یا سمجھ نہیں سکتے۔ اور مجھے اُمید ہے کہ آپ کو پورے طور پر سمجھ آئے گی،