احبار 25:22-28 UGV

22 جب تم آٹھویں سال بیج بوؤ گے تو تمہارے پاس چھٹے سال کی اِتنی پیداوار باقی ہو گی کہ تم فصل کی کٹائی تک گزارہ کر سکو گے۔

23 کوئی زمین بھی ہمیشہ کے لئے نہ بیچی جائے، کیونکہ ملک کی تمام زمین میری ہی ہے۔ تم میرے حضور صرف پردیسی اور غیرشہری ہو۔

24 ملک میں جہاں بھی زمین بِک جائے وہاں موروثی مالک کا یہ حق مانا جائے کہ وہ اپنی زمین واپس خرید سکتا ہے۔

25 اگر تیرا کوئی ہم وطن بھائی غریب ہو کر اپنی کچھ زمین بیچنے پر مجبور ہو جائے تو لازم ہے کہ اُس کا سب سے قریبی رشتے دار اُسے واپس خرید لے۔

26 ہو سکتا ہے کہ ایسے شخص کا کوئی قریبی رشتے دار نہ ہو جو اُس کی زمین واپس خرید سکے، لیکن وہ خود کچھ دیر کے بعد اِتنے پیسے جمع کرتا ہے کہ وہ اپنی زمین واپس خرید سکتا ہے۔

27 اِس صورت میں وہ حساب کرے کہ خریدنے والے کے لئے اگلے بحالی کے سال تک کتنے سال رہ گئے ہیں۔ جتنا نقصان خریدنے والے کو زمین کو بحالی کے سال سے پہلے واپس دینے سے پہنچے گا اُتنے ہی پیسے اُسے دینے ہیں۔

28 لیکن اگر اُس کے پاس اِتنے پیسے نہ ہوں تو زمین اگلے بحالی کے سال تک خریدنے والے کے ہاتھ میں رہے گی۔ پھر اُسے موروثی مالک کو واپس دیا جائے گا۔