1 رب نے موسیٰ سے کہا،
2 ”اسرائیلیوں کی پوری جماعت کو بتانا کہ مُقدّس رہو، کیونکہ مَیں رب تمہارا خدا قدوس ہوں۔
3 تم میں سے ہر ایک اپنے ماں باپ کی عزت کرے۔ ہفتے کے دن کام نہ کرنا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
4 نہ بُتوں کی طرف رجوع کرنا، نہ اپنے لئے دیوتا ڈھالنا۔ مَیں ہی رب تمہارا خدا ہوں۔
5 جب تم رب کو سلامتی کی قربانی پیش کرتے ہو تو اُسے یوں چڑھاؤ کہ تم منظور ہو جاؤ۔
6 اُس کا گوشت اُسی دن یا اگلے دن کھایا جائے۔ جو بھی تیسرے دن تک بچ جاتا ہے اُسے جلانا ہے۔
7 اگر کوئی اُسے تیسرے دن کھائے تو اُسے علم ہونا چاہئے کہ یہ قربانی ناپاک ہے اور رب کو پسند نہیں ہے۔
8 ایسے شخص کو اپنے قصور کی سزا اُٹھانی پڑے گی، کیونکہ اُس نے اُس چیز کی مُقدّس حالت ختم کی ہے جو رب کے لئے مخصوص کی گئی تھی۔ اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے۔
9 کٹائی کے وقت اپنی فصل پورے طور پر نہ کاٹنا بلکہ کھیت کے کناروں پر کچھ چھوڑ دینا۔ اِس طرح جو کچھ کٹائی کرتے وقت کھیت میں بچ جائے اُسے چھوڑنا۔
10 انگور کے باغوں میں بھی جو کچھ انگور توڑتے وقت بچ جائے اُسے چھوڑ دینا۔ جو انگور زمین پر گر جائیں اُنہیں اُٹھا کر نہ لے جانا۔ اُنہیں غریبوں اور پردیسیوں کے لئے چھوڑ دینا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
11 چوری نہ کرنا، جھوٹ نہ بولنا، ایک دوسرے کو دھوکا نہ دینا۔
12 میرے نام کی قَسم کھا کر دھوکا نہ دینا، ورنہ تم میرے نام کو داغ لگاؤ گے۔ مَیں رب ہوں۔
13 ایک دوسرے کو نہ دبانا اور نہ لُوٹنا۔ کسی کی مزدوری اُسی دن کی شام تک دے دینا اور اُسے اگلی صبح تک روکے نہ رکھنا۔
14 بہرے کو نہ کوسنا، نہ اندھے کے راستے میں کوئی چیز رکھنا جس سے وہ ٹھوکر کھائے۔ اِس میں بھی اپنے خدا کا خوف ماننا۔ مَیں رب ہوں۔
15 عدالت میں کسی کی حق تلفی نہ کرنا۔ فیصلہ کرتے وقت کسی کی بھی جانب داری نہ کرنا، چاہے وہ غریب یا اثر و رسوخ والا ہو۔ انصاف سے اپنے پڑوسی کی عدالت کر۔
16 اپنی قوم میں اِدھر اُدھر پھرتے ہوئے کسی پر بہتان نہ لگانا۔ کوئی بھی ایسا کام نہ کرنا جس سے کسی کی جان خطرے میں پڑ جائے۔ مَیں رب ہوں۔
17 دل میں اپنے بھائی سے نفرت نہ کرنا۔ اگر کسی کی سرزنش کرنی ہے تو رُوبرُو کرنا، ورنہ تُو اُس کے سبب سے قصوروار ٹھہرے گا۔
18 انتقام نہ لینا۔ اپنی قوم کے کسی شخص پر دیر تک تیرا غصہ نہ رہے بلکہ اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔ مَیں رب ہوں۔
19 میری ہدایات پر عمل کرو۔ دو مختلف قسم کے جانوروں کو ملاپ نہ کرنے دینا۔ اپنے کھیت میں دو قسم کے بیج نہ بونا۔ ایسا کپڑا نہ پہننا جو دو مختلف قسم کے دھاگوں کا بُنا ہوا ہو۔
20 اگر کوئی آدمی کسی لونڈی سے جس کی منگنی کسی اَور سے ہو چکی ہو ہم بستر ہو جائے اور لونڈی کو اب تک نہ پیسوں سے نہ ویسے ہی آزاد کیا گیا ہو تو مناسب سزا دی جائے۔ لیکن اُنہیں سزائے موت نہ دی جائے، کیونکہ اُسے اب تک آزاد نہیں کیا گیا۔
21 قصوروار آدمی ملاقات کے خیمے کے دروازے پر ایک مینڈھا لے آئے تاکہ وہ رب کو قصور کی قربانی کے طور پر پیش کیا جائے۔
22 امام اِس قربانی سے رب کے سامنے اُس کے گناہ کا کفارہ دے۔ یوں اُس کا گناہ معاف کیا جائے گا۔
23 جب ملکِ کنعان میں داخل ہونے کے بعد تم پھل دار درخت لگاؤ گے تو پہلے تین سال اُن کا پھل نہ کھانا بلکہ اُسے ممنوع سمجھنا۔
24 چوتھے سال اُن کا تمام پھل خوشی کے مُقدّس نذرانے کے طور پر رب کے لئے مخصوص کیا جائے۔
25 پانچویں سال تم اُن کا پھل کھا سکتے ہو۔ یوں تمہاری فصل بڑھائی جائے گی۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
26 ایسا گوشت نہ کھانا جس میں خون ہو۔ فال یا شگون نہ نکالنا۔
27 اپنے سر کے بال گول شکل میں نہ کٹوانا، نہ اپنی داڑھی کو تراشنا۔
28 اپنے آپ کو مُردوں کے سبب سے کاٹ کر زخمی نہ کرنا، نہ اپنی جِلد پر نقوش گدوانا۔ مَیں رب ہوں۔
29 اپنی بیٹی کو کسبی نہ بنانا، ورنہ اُس کی مُقدّس حالت جاتی رہے گی اور ملک زناکاری کے باعث حرام کاری سے بھر جائے گا۔
30 ہفتے کے دن آرام کرنا اور میرے مقدِس کا احترام کرنا۔ مَیں رب ہوں۔
31 ایسے لوگوں کے پاس نہ جانا جو مُردوں سے رابطہ کرتے ہیں، نہ غیب دانوں کی طرف رجوع کرنا، ورنہ تم اُن سے ناپاک ہو جاؤ گے۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
32 بوڑھے لوگوں کے سامنے اُٹھ کر کھڑا ہو جانا، بزرگوں کی عزت کرنا اور اپنے خدا کا احترام کرنا۔ مَیں رب ہوں۔
33 جو پردیسی تمہارے ملک میں تمہارے درمیان رہتا ہے اُسے نہ دبانا۔
34 اُس کے ساتھ ایسا سلوک کر جیسا اپنے ہم وطنوں کے ساتھ کرتا ہے۔ جس طرح تُو اپنے آپ سے محبت رکھتا ہے اُسی طرح اُس سے بھی محبت رکھنا۔ یاد رہے کہ تم خود مصر میں پردیسی تھے۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔
35 ناانصافی نہ کرنا۔ نہ عدالت میں، نہ لمبائی ناپتے وقت، نہ تولتے وقت اور نہ کسی چیز کی مقدار ناپتے وقت۔
36 صحیح ترازو، صحیح باٹ اور صحیح پیمانہ استعمال کرنا۔ مَیں رب تمہارا خدا ہوں جو تمہیں مصر سے نکال لایا ہوں۔
37 میری تمام ہدایات اور تمام احکام مانو اور اُن پر عمل کرو۔ مَیں رب ہوں۔“