احبار 20 UGV

جرائم کی سزائیں

1 رب نے موسیٰ سے کہا،

2 ”اسرائیلیوں کو بتانا کہ تم میں سے جو بھی اپنے بچے کو مَلِک دیوتا کو قربانی کے طور پر پیش کرے اُسے سزائے موت دینی ہے۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ اسرائیلی ہے یا پردیسی۔ جماعت کے لوگ اُسے سنگسار کریں۔

3 مَیں خود ایسے شخص کے خلاف ہو جاؤں گا اور اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالوں گا۔ کیونکہ اپنے بچوں کو مَلِک کو پیش کرنے سے اُس نے میرے مقدِس کو ناپاک کیا اور میرے نام کو داغ لگایا ہے۔

4 اگر جماعت کے لوگ اپنی آنکھیں بند کر کے ایسے شخص کی حرکتیں نظرانداز کریں اور اُسے سزائے موت نہ دیں

5 تو پھر مَیں خود ایسے شخص اور اُس کے گھرانے کے خلاف کھڑا ہو جاؤں گا۔ مَیں اُسے اور اُن تمام لوگوں کو قوم میں سے مٹا ڈالوں گا جنہوں نے اُس کے پیچھے لگ کر مَلِک دیوتا کو سجدہ کرنے سے زنا کیا ہے۔

6 جو شخص مُردوں سے رابطہ کرنے اور غیب دانی کرنے والوں کی طرف رجوع کرتا ہے مَیں اُس کے خلاف ہو جاؤں گا۔ اُن کی پیروی کرنے سے وہ زنا کرتا ہے۔ مَیں اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالوں گا۔

7 اپنے آپ کو میرے لئے مخصوص و مُقدّس رکھو، کیونکہ مَیں رب تمہارا خدا ہوں۔

8 میری ہدایات مانو اور اُن پر عمل کرو۔ مَیں رب ہوں جو تمہیں مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔

9 جس نے بھی اپنے باپ یا ماں پر لعنت بھیجی ہے اُسے سزائے موت دی جائے۔ اِس حرکت سے وہ اپنی موت کا خود ذمہ دار ہے۔

10 اگر کسی مرد نے کسی کی بیوی کے ساتھ زنا کیا ہے تو دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔

11 جو مرد اپنے باپ کی بیوی سے ہم بستر ہوا ہے اُس نے اپنے باپ کی بےحرمتی کی ہے۔ دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔

12 اگر کوئی مرد اپنی بہو سے ہم بستر ہوا ہے تو دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔ جو کچھ اُنہوں نے کیا ہے وہ نہایت شرم ناک ہے۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔

13 اگر کوئی مرد کسی دوسرے مرد سے جنسی تعلقات رکھے تو دونوں کو اِس گھناؤنی حرکت کے باعث سزائے موت دینی ہے۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔

14 اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کے علاوہ اُس کی ماں سے بھی شادی کرے تو یہ ایک نہایت شرم ناک بات ہے۔ دونوں کو جلا دینا ہے تاکہ تمہارے درمیان کوئی ایسی خبیث بات نہ رہے۔

15 جو مرد کسی جانور سے جنسی تعلقات رکھے اُسے سزائے موت دینا ہے۔ اُس جانور کو بھی مار دیا جائے۔

16 جو عورت کسی جانور سے جنسی تعلقات رکھے اُسے سزائے موت دینی ہے۔ اُس جانور کو بھی مار دیا جائے۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔

17 جس مرد نے اپنی بہن سے شادی کی ہے اُس نے شرم ناک حرکت کی ہے، چاہے وہ باپ کی بیٹی ہو یا ماں کی۔ اُنہیں اسرائیلی قوم کی نظروں سے مٹایا جائے۔ ایسے شخص نے اپنی بہن کی بےحرمتی کی ہے۔ اِس لئے اُسے خود اپنے قصور کے نتیجے برداشت کرنے پڑیں گے۔

18 اگر کوئی مرد ماہواری کے ایام میں کسی عورت سے ہم بستر ہوا ہے تو دونوں کو اُن کی قوم میں سے مٹانا ہے۔ کیونکہ دونوں نے عورت کے خون کے منبع سے پردہ اُٹھایا ہے۔

19 اپنی خالہ یا پھوپھی سے ہم بستر نہ ہونا۔ کیونکہ جو ایسا کرتا ہے وہ اپنی قریبی رشتے دار کی بےحرمتی کرتا ہے۔ دونوں کو اپنے قصور کے نتیجے برداشت کرنے پڑیں گے۔

20 جو اپنی چچی یا تائی سے ہم بستر ہوا ہے اُس نے اپنے چچا یا تایا کی بےحرمتی کی ہے۔ دونوں کو اپنے قصور کے نتیجے برداشت کرنے پڑیں گے۔ وہ بےاولاد مریں گے۔

21 جس نے اپنی بھابی سے شادی کی ہے اُس نے ایک نجس حرکت کی ہے۔ اُس نے اپنے بھائی کی بےحرمتی کی ہے۔ وہ بےاولاد رہیں گے۔

22 میری تمام ہدایات اور احکام کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔ ورنہ جس ملک میں مَیں تمہیں لے جا رہا ہوں وہ تمہیں اُگل دے گا۔

23 اُن قوموں کے رسم و رواج کے مطابق زندگی نہ گزارنا جنہیں مَیں تمہارے آگے سے نکال دوں گا۔ مجھے اِس سبب سے اُن سے گھن آنے لگی کہ وہ یہ سب کچھ کرتے تھے۔

24 لیکن تم سے مَیں نے کہا، ’تم ہی اُن کی زمین پر قبضہ کرو گے۔ مَیں ہی اُسے تمہیں دے دوں گا، ایسا ملک جس میں کثرت کا دودھ اور شہد ہے۔‘ مَیں رب تمہارا خدا ہوں، جس نے تم کو دیگر قوموں میں سے چن کر الگ کر دیا ہے۔

25 اِس لئے لازم ہے کہ تم زمین پر چلنے والے جانوروں اور پرندوں میں پاک اور ناپاک کا امتیاز کرو۔ اپنے آپ کو ناپاک جانور کھانے سے قابلِ گھن نہ بنانا، چاہے وہ زمین پر چلتے یا رینگتے ہیں، چاہے ہَوا میں اُڑتے ہیں۔ مَیں ہی نے اُنہیں تمہارے لئے ناپاک قرار دیا ہے۔

26 تمہیں میرے لئے مخصوص و مُقدّس ہونا ہے، کیونکہ مَیں قدوس ہوں، اور مَیں نے تمہیں دیگر قوموں میں سے چن کر اپنے لئے الگ کر لیا ہے۔

27 تم میں سے جو مُردوں سے رابطہ یا غیب دانی کرتا ہے اُسے سزائے موت دینی ہے، خواہ عورت ہو یا مرد۔ اُنہیں سنگسار کرنا۔ وہ اپنی موت کے خود ذمہ دار ہیں۔“

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27