یشوع 10:11-17 UGV

11 اور جب اموری اِس راستے پر عزیقہ کی طرف بھاگ رہے تھے تو رب نے آسمان سے اُن پر بڑے بڑے اولے برسائے جنہوں نے اسرائیلیوں کی نسبت زیادہ دشمنوں کو ہلاک کر دیا۔

12 اُس دن جب رب نے اموریوں کو اسرائیل کے ہاتھ میں کر دیا تو یشوع نے اسرائیلیوں کی موجودگی میں رب سے کہا،”اے سورج، جِبعون کے اوپر رُک جا!اے چاند، وادیٔ ایالون پر ٹھہر جا!“

13 تب سورج رُک گیا، اور چاند نے آگے حرکت نہ کی۔ جب تک کہ اسرائیل نے اپنے دشمنوں سے پورا بدلہ نہ لے لیا اُس وقت تک وہ رُکے رہے۔ اِس بات کا ذکر یاشر کی کتاب میں کیا گیا ہے۔ سورج آسمان کے بیچ میں رُک گیا اور تقریباً ایک پورے دن کے دوران غروب نہ ہوا۔

14 یہ دن منفرد تھا۔ رب نے انسان کی اِس طرح کی دعا نہ کبھی اِس سے پہلے، نہ کبھی اِس کے بعد سنی۔ کیونکہ رب خود اسرائیل کے لئے لڑ رہا تھا۔

15 اِس کے بعد یشوع پورے اسرائیل سمیت جِلجال کی خیمہ گاہ میں لوٹ آیا۔

16 لیکن پانچوں اموری بادشاہ فرار ہو کر مقیدہ کے ایک غار میں چھپ گئے تھے۔

17 یشوع کو اطلاع دی گئی