17 ”تب تم جان لو گے کہ مَیں، رب تمہارا خدا ہوں اور اپنے مُقدّس پہاڑ صیون پر سکونت کرتا ہوں۔ یروشلم مُقدّس ہو گا، اور آئندہ پردیسی اُس میں سے نہیں گزریں گے۔
18 اُس دن ہر چیز کثرت سے دست یاب ہو گی۔ پہاڑوں سے انگور کا رس ٹپکے گا، پہاڑیوں سے دودھ کی ندیاں بہیں گی، اور یہوداہ کے تمام ندی نالے پانی سے بھرے رہیں گے۔ نیز، رب کے گھر میں سے ایک چشمہ پھوٹ نکلے گا اور بہتا ہوا وادیٔ شِطّیم کی آب پاشی کرے گا۔
19 لیکن مصر تباہ اور ادوم ویران و سنسان ہو جائے گا، کیونکہ اُنہوں نے یہوداہ کے باشندوں پر ظلم و تشدد کیا، اُن کے اپنے ہی ملک میں بےقصور لوگوں کو قتل کیا ہے۔
20 لیکن یہوداہ ہمیشہ تک آباد رہے گا، یروشلم نسل در نسل قائم رہے گا۔
21 جو قتل و غارت اُن کے درمیان ہوئی ہے اُس کی سزا مَیں ضرور دوں گا۔“رب کوہِ صیون پر سکونت کرتا ہے!