۲۔تواریخ 21:12-18 UGV

12 تب یہورام کو الیاس نبی سے خط ملا جس میں لکھا تھا، ”رب آپ کے باپ داؤد کا خدا فرماتا ہے، ’تُو اپنے باپ یہوسفط اور اپنے دادا آسا بادشاہ کے اچھے نمونے پر نہیں چلا

13 بلکہ اسرائیل کے بادشاہوں کی غلط راہوں پر۔ بالکل اخی اب کے خاندان کی طرح تُو یروشلم اور پورے یہوداہ کے باشندوں کو بُت پرستی کی راہ پر لایا ہے۔ اور یہ تیرے لئے کافی نہیں تھا، بلکہ تُو نے اپنے سگے بھائیوں کو بھی جو تجھ سے بہتر تھے قتل کر دیا۔

14 اِس لئے رب تیری قوم، تیرے بیٹوں اور تیری بیویوں کو تیری پوری ملکیت سمیت بڑی مصیبت میں ڈالنے کو ہے۔

15 تُو خود بیمار ہو جائے گا۔ لاعلاج مرض کی زد میں آ کر تجھے بڑی دیر تک تکلیف ہو گی۔ آخرکار تیری انتڑیاں جسم سے نکلیں گی‘۔“

16 اُن دنوں میں رب نے فلستیوں اور ایتھوپیا کے پڑوس میں رہنے والے عرب قبیلوں کو یہورام پر حملہ کرنے کی تحریک دی۔

17 یہوداہ میں گھس کر وہ یروشلم تک پہنچ گئے اور بادشاہ کے محل کو لُوٹنے میں کامیاب ہوئے۔ تمام مال و اسباب کے علاوہ اُنہوں نے بادشاہ کے بیٹوں اور بیویوں کو بھی چھین لیا۔ صرف سب سے چھوٹا بیٹا یہوآخز یعنی اخزیاہ بچ نکلا۔

18 اِس کے بعد رب کا غضب بادشاہ پر نازل ہوا۔ اُسے لاعلاج بیماری لگ گئی جس سے اُس کی انتڑیاں متاثر ہوئیں۔