۲۔سموایل 21:16-22 UGV

16 تو ایک فلستی نے اُس پر حملہ کیا جس کا نام اِشبی بنوب تھا۔ یہ آدمی دیو قامت مرد رفا کی نسل سے تھا۔ اُس کے پاس نئی تلوار اور اِتنا لمبا نیزہ تھا کہ صرف اُس کی پیتل کی نوک کا وزن تقریباً ساڑھے 3 کلو گرام تھا۔

17 لیکن ابی شے بن ضرویاہ دوڑ کر داؤد کی مدد کرنے آیا اور فلستی کو مار ڈالا۔ اِس کے بعد داؤد کے فوجیوں نے قَسم کھائی، ”آئندہ آپ لڑنے کے لئے ہمارے ساتھ نہیں نکلیں گے۔ ایسا نہ ہو کہ اسرائیل کا چراغ بجھ جائے۔“

18 اِس کے بعد اسرائیلیوں کو جوب کے قریب بھی فلستیوں سے لڑنا پڑا۔ وہاں سِبکی حوساتی نے دیو قامت مرد رفا کی اولاد میں سے ایک آدمی کو مار ڈالا جس کا نام سف تھا۔

19 جوب کے قریب ایک اَور لڑائی چھڑ گئی۔ اِس کے دوران بیت لحم کے اِلحنان بن یعرے اُرجیم نے جاتی جالوت کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ جالوت کا نیزہ کھڈی کے شہتیر جیسا بڑا تھا۔

20 ایک اَور دفعہ جات کے پاس لڑائی ہوئی۔ فلستیوں کا ایک فوجی جو رفا کی نسل کا تھا بہت لمبا تھا۔ اُس کے ہاتھوں اور پیروں کی چھ چھ اُنگلیاں یعنی مل کر 24 اُنگلیاں تھیں۔

21 جب وہ اسرائیلیوں کا مذاق اُڑانے لگا تو داؤد کے بھائی سِمعہ کے بیٹے یونتن نے اُسے مار ڈالا۔

22 جات کے یہ دیو قامت مرد رفا کی اولاد تھے، اور وہ داؤد اور اُس کے فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔