22 مَیں اپنے خادم داؤد کی اولاد اور اپنے خدمت گزار لاویوں کو ستاروں اور سمندر کی ریت جیسا بےشمار بنا دوں گا۔“
23 رب یرمیاہ سے ایک بار پھر ہم کلام ہوا،
24 ”کیا تجھے لوگوں کی باتیں معلوم نہیں ہوئیں؟ یہ کہہ رہے ہیں، ’گو رب نے اسرائیل اور یہوداہ کو چن کر اپنی قوم بنا لیا تھا، لیکن اب اُس نے دونوں کو رد کر دیا ہے۔‘ یوں وہ میری قوم کو حقیر جانتے ہیں بلکہ اِسے اب سے قوم ہی نہیں سمجھتے۔“
25 لیکن رب فرماتا ہے، ”جو عہد مَیں نے دن اور رات سے باندھا ہے وہ مَیں نہیں توڑوں گا، نہ کبھی آسمان و زمین کے مقررہ اصول منسوخ کروں گا۔
26 اِسی طرح یہ ممکن ہی نہیں کہ مَیں یعقوب اور اپنے خادم داؤد کی اولاد کو کبھی رد کروں۔ نہیں، مَیں ہمیشہ ہی داؤد کی نسل میں سے کسی کو تخت پر بٹھاؤں گا تاکہ وہ ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کی اولاد پر حکومت کرے، کیونکہ مَیں اُنہیں بحال کر کے اُن پر ترس کھاؤں گا۔“