5 پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اِبنِ آدم سبت کا مالِک ہےO
6 اور یُوں ہُؤا کہ کِسی اَور سبت کو وہ عِبادت خانہ میں داخِل ہو کر تعلِیم دینے لگا اور وہاں ایک آدمی تھا جِس کا دہنا ہاتھ سُوکھ گیا تھاO
7 اور فقِیہہ اور فریسی اُس کی تاک میں تھے کہ آیا سبت کے دِن اچھّا کرتا ہے یا نہیں تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا مَوقع پائیںO
8 مگر اُس کو اُن کے خیال معلُوم تھے O پس اُس نے اُس آدمی سے جِس کا ہاتھ سُوکھا تھا کہا اُٹھ اور بِیچ میں کھڑا ہو O وہ اُٹھ کھڑا ہُؤاO
9 یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے یہ پُوچھتا ہُوں کہ آیا سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا؟ جان بچانا یا ہلاک کرنا؟O
10 اور اُن سب پر نظر کر کے اُس سے کہا اپنا ہاتھ بڑھا O اُس نے بڑھایا اور اُس کا ہاتھ درُست ہو گیاO
11 وہ آپے سے باہر ہو کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ ہم یِسُو ع کے ساتھ کیا کریں؟O