1 پِھر اَیسا ہُؤا کہ وہ کِسی جگہ دُعا کر رہا تھا O جب کر چُکا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے خُداوند! جَیسا یُوحنّا نے اپنے شاگِردوں کو دُعا کرنا سِکھایا تُو بھی ہمیں سِکھاO
2 اُس نے اُن سے کہا جب تُم دُعا کرو تو کہواَے باپ!تیرا نام پاک مانا جائے Oتیر ی بادشاہی آئےO
3 ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں دِیا کرO
4 اور ہمارے گُناہ مُعاف کرکیونکہ ہم بھی اپنے ہر قرض دار کو مُعاف کرتے ہیںاور ہمیں آزمایش میں نہ لاO
5 پِھر اُس نے اُن سے کہا تُم میں سے کون ہے جِس کا ایک دوست ہو اور وہ آدھی رات کو اُس کے پاس جا کر اُس سے کہے اَے دوست مُجھے تِین روٹِیاں دےO
6 کیونکہ میرا ایک دوست سفر کر کے میرے پاس آیا ہے اور میرے پاس کُچھ نہیں کہ اُس کے آگے رکھُّوںO
7 اور وہ اندر سے جواب میں کہے مُجھے تکلِیف نہ دے O اب دروازہ بند ہے اور میرے لڑکے میرے پاس بِچھونے پر ہیں O مَیں اُٹھ کر تُجھے دے نہیں سکتاO
8 مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگرچہ وہ اِس سبب سے کہ اُس کا دوست ہے اُٹھ کر اُسے نہ دے تَو بھی اُس کی بے حیائی کے سبب سے اُٹھ کر جِتنی درکار ہیں اُسے دے گاO
9 پس مَیں تُم سے کہتا ہُوں مانگو تو تُمہیں دِیا جائے گاO ڈُھونڈو تو پاؤ گے O دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گاO
10 کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گاO
11 تُم میں سے اَیسا کَون سا باپ ہے کہ جب اُس کا بیٹا روٹی مانگے تو اُسے پتّھر دے؟ یا مچھلی مانگے تو مچھلی کے بدلے اُسے سانپ دے؟O
12 یا انڈا مانگے تو اُس کو بِچُّھو دے؟O
13 پس جب تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو رُوحُ القُدس کیوں نہ دے گا؟O
14 پِھر وہ ایک گُونگی بدرُوح کو نِکال رہا تھا اور جب وہ بدرُوح نِکل گئی تو اَیسا ہُؤا کہ گُونگا بولا اور لوگوں نے تعجُّب کِیاO
15 لیکن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بدرُوحوں کے سردار بعل زبُول کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہےO
16 بعض اَور لوگ آزمایش کے لِئے اُس سے ایک آسمانی نِشان طلب کرنے لگےO
17 مگر اُس نے اُن کے خیالات کو جان کر اُن سے کہا جِس سلطنت میں پُھوٹ پڑے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس گھر میں پُھوٹ پڑے وہ برباد ہو جاتا ہےO
18 اور اگر شَیطان بھی اپنا مُخالِف ہو جائے تو اُس کی سلطنت کِس طرح قائِم رہے گی؟ کیونکہ تُم میری بابت کہتے ہو کہ یہ بدرُوحوں کو بعل ز بُول کی مدد سے نِکالتا ہےO
19 اور اگر مَیں بدرُوحوں کو بعل ز بُول کی مدد سے نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہوں گےO
20 لیکن اگر مَیں بدرُوحوں کو خُدا کی قُدرت سے نِکالتا ہُوں توخُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچیO
21 جب زورآور آدمی ہتھیار باندھے ہُوئے اپنی حَویلی کی رکھوالی کرتا ہے تو اُس کا مال محفُوظ رہتا ہےO
22 لیکن جب اُس سے کوئی زورآور حملہ کر کے اُس پر غالِب آتا ہے تو اُس کے سب ہتھیار جِن پر اُس کا بھروسا تھا چِھین لیتا اور اُس کا مال لُوٹ کر بانٹ دیتا ہےO
23 جو میری طرف نہیں وہ میرے خِلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہےO
24 جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پِھرتی ہے اور جب نہیں پاتی تو کہتی ہے کہ مَیں اپنے اُسی گھر میں لَوٹ جاؤں گی جِس سے نِکلی ہُوںO
25 اور آکر اُسے جھڑا ہُؤا اور آراستہ پاتی ہےO
26 پِھر جا کر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ اُس میں داخِل ہو کر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی خراب ہو جاتا ہےO
27 جب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ بِھیڑ میں سے ایک عَورت نے پُکار کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ رِحم جِس میں تُو رہا اور وہ چھاتِیاں جو تُو نے چُوسِیںO
28 اُس نے کہا ہاں O مگر زِیادہ مُبارک وہ ہیں جو خُدا کا کلام سُنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیںO
29 جب بڑی بِھیڑ جمع ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اِس زمانہ کے لوگ بُرے ہیں O وہ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گاO
30 کیونکہ جِس طرح ےُوناہ نَینِو ہ کے لوگوں کے لِئے نِشان ٹھہرا اُسی طرح اِبنِ آدم بھی اِس زمانہ کے لوگوں کے لِئے ٹھہرے گاO
31 دَکھّن کی مَلِکہ اِس زمانہ کے آدمِیوں کے ساتھ عدالت کے دِن اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ دُنیا کے کِنارے سے سُلیما ن کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیما ن سے بھی بڑا ہےO
32 نَینِو ہ کے لوگ اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ عدالت کے دِن کھڑے ہو کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے ےُوناہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُوناہ سے بھی بڑا ہےO
33 کوئی شخص چراغ جلا کر تَہ خانہ میں یا پَیمانہ کے نِیچے نہیں رکھتا بلکہ چراغ دان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو رَوشنی دِکھائی دےO
34 تیرے بدن کا چراغ تیری آنکھ ہے O جب تیری آنکھ درُست ہے تو تیرا سارا بدن بھی رَوشن ہے اور جب خراب ہے تو تیرا بدن بھی تارِیک ہےO
35 پس دیکھ جو رَوشنی تُجھ میں ہے تارِیکی تو نہیںO
36 پس اگر تیرا سارا بدن رَوشن ہو اور کوئی حِصّہ تارِیک نہ رہے تو وہ تمام اَیسا رَوشن ہو گا جَیسا اُس وقت ہوتا ہے جب چراغ اپنی چمک سے تُجھے رَوشن کرتا ہےO
37 جب وہ بات کر رہا تھا تو کِسی فریسی نے اُس کی دَعوت کی O پس وہ اندر جا کر کھانا کھانے بَیٹھاO
38 فریسی نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا کہ اُس نے کھانے سے پہلے غُسل نہیں کِیاO
39 خُداوندنے اُس سے کہا اَے فریسیو ! تُم پیالے اور رکابی کو اُوپر سے تو صاف کرتے ہو لیکن تُمہارے اندر لُوٹ اور بَدی بھری ہےO
40 اَے نادانو! جِس نے باہر کو بنایا کیا اُس نے اندر کو نہیں بنایا؟O
41 ہاں اندر کی چِیزیں خَیرات کر دو تو دیکھو سب کُچھ تُمہارے لِئے پاک ہو گاO
42 لیکن اَے فریسیو تُم پر افسوس! کہ پودِینے اور سُداب اور ہر ایک ترکاری پردَہ یکی دیتے ہو اور اِنصاف اور خُدا کی مُحبّت سے غافِل رہتے ہو O لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتےO
43 اَے فریسیو تُم پر افسوس! کہ تُم عِبادت خانوں میں اعلےٰ درجہ کی کُرسِیاں اور بازاروں میں سلام چاہتے ہوO
44 تُم پر افسوس! کیونکہ تُم اُن پوشِیدہ قبروں کی مانِند ہو جِن پر آدمی چلتے ہیں اور اُن کو اِس بات کی خبر نہیںO
45 پِھرشرع کے عالِموں میں سے ایک نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد! اِن باتوں کے کہنے سے تُو ہمیں بھی بے عِزّت کرتا ہےO
46 اُس نے کہا اَے شرع کے عالِمو تُم پر بھی افسوس! کہ تُم اَیسے بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے آدمِیوں پر لادتے ہو اور آپ ایک اُنگلی بھی اُن بوجھوں کو نہیں لگاتےO
47 تُم پر افسوس! کہ تُم تو نبِیوں کی قبروں کو بناتے ہو اور تُمہارے باپ دادا نے اُن کو قتل کِیا تھاO
48 پس تُم گواہ ہو اور اپنے باپ دادا کے کاموں کو پسند کرتے ہو کیونکہ اُنہوں نے تو اُن کو قتل کِیا تھا اور تُم اُن کی قبریں بناتے ہوO
49 اِسی لِئے خُدا کی حِکمت نے کہا ہے کہ مَیں نبِیوں اور رسُولوں کو اُن کے پاس بھیجوں گیO وہ اُن میں سے بعض کو قتل کریں گے اور بعض کو ستائیں گےO
50 تاکہ سب نبِیوں کے خُون کی جو بنایِ عالَم سے بہایا گیا اِس زمانہ کے لوگوں سے بازپُرس کی جائےO
51 ہابِل کے خُون سے لے کر اُس زکر یاہ کے خُون تک جو قُربان گاہ اور مَقدِس کے بِیج میں ہلاک ہُؤا O مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی زمانہ کے لوگوں سے سب کی بازپُرس کی جائے گیO
52 اَے شرع کے عالِمو تُم پر افسوس! کہ تُم نے معرفت کی کُنجی چِھین لی O تُم آپ بھی داخِل نہ ہُوئے اور داخِل ہونے والوں کو بھی روکاO
53 جب وہ وہاں سے نِکلا تو فقِیہہ اور فریسی اُسے بے طرح چِمٹنے اور چھیڑنے لگے تاکہ وہ بُہت سی باتوں کا ذِکر کرےO
54 اور اُس کی گھات میں رہے تاکہ اُس کے مُنہ کی کوئی بات پکڑیںO