52 اور سب اُس کے لِئے رو پِیٹ رہے تھے مگر اُس نے کہا O ماتم نہ کرو O وہ مَر نہیں گئی بلکہ سوتی ہےO
53 وہ اُس پر ہنسنے لگے کیونکہ جانتے تھے کہ وہ مَر گئی ہےO
54 مگر اُس نے اُس کا ہاتھ پکڑا اور پُکار کر کہا اَے لڑکی اُٹھO
55 اُس کی رُوح پِھر آئی اور وہ اُسی دَم اُٹھی O پِھر یِسُو ع نے حُکم دِیا کہ لڑکی کو کُچھ کھانے کو دِیا جائےO
56 اُس کے ماں باپ حَیران ہُوئے اور اُس نے اُنہیں تاکِید کی کہ یہ ماجرا کِسی سے نہ کہناO