نحمیاہ 10:27-33 URD

27 ملُّو ک حارِم بعناہ۔

28 اور باقی لوگ اور کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور نتنیِم اور سب جو خُدا کی شرِیعت کی خاطِراَور مُلکوں کی قَوموں سے الگ ہو گئے تھے اور اُن کی بِیویاں اور اُن کے بیٹے اور بیٹیاں غرض جِن میں سمجھ اور عقل تھی۔

29 وہ سب کے سب اپنے بھائی امِیروں کے ساتھ مِل کر لَعنت و قَسم میں شامِل ہُوئے تاکہ خُدا کی شرِیعت پر جو بندۂِ خُدا مُوسیٰ کی معرفت مِلی چلیں اور یہُووا ہ ہمارے خُداوند کے سب حُکموں اور فرمانوں اور آئِین کو مانیں اور اُن پر عمل کریں۔

30 اور ہم اپنی بیٹیاں مُلک کے باشِندوں کو نہ دیں اورنہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹیاں لیں۔

31 اور اگر مُلک کے لوگ سبت کے دِن کُچھ مال یا کھانے کی چِیز بیچنے کو لائیں تو ہم سبت کو یا کِسی مُقدّس دِن کو اُن سے مول نہ لیںاور ساتواں سال اور ہر قرض کا مُطالبہ چھوڑ دیں۔

32 اور ہم نے اپنے لِئے قانُون ٹھہرائے کہ اپنے خُداکے گھر کی خِدمت کے لِئے سال بہ سال مِثقال کا تِیسرا حِصّہ دِیا کریں۔

33 یعنی سبتوں اور نئے چاندوں کی نذر کی روٹی اور دائِمی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے اورمُقرّرہ عِیدوں اور مُقدّس چِیزوں اور خطا کی قُربانِیوں کے لِئے کہ اِسرائیل کے واسطے کفّارہ ہو اور اپنے خُداکے گھر کے سب کاموں کے لِئے۔