نحمیاہ 5:12-18 URD

12 تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِن کو واپس کر دیں گے اور اُن سے کُچھ نہ مانگیں گے ۔ جَیسا تُو کہتا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے ۔پِھر مَیں نے کاہِنوں کو بُلایا اور اُن سے قَسم لی کہ وہ اِسی وعدہ کے مُطابِق کریں گے۔

13 پِھر مَیں نے اپنا دامن جھاڑا اور کہا کہ اِسی طرح سے خُدا ہر شخص کو جو اپنے اِس وعدہ پر عمل نہ کرے اُس کے گھر سے اور اُس کے کاروبار سے جھاڑ ڈالے ۔ وہ اِسی طرح جھاڑ دِیا اور نِکال پھینکا جائے ۔تب ساری جماعت نے کہا آمِین اور خُداوند کی حمد کی اور لوگوں نے اِس وعدہ کے مُطابِق کام کِیا۔

14 عِلاوہ اِس کے جِس وقت سے مَیں یہُودا ہ کے مُلک میں حاکِم مُقرّر ہُؤا یعنی ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس سے بتِّیسویں برس تک غرض بارہ برس مَیں نے اور میرے بھائیوں نے حاکِم ہونے کی روٹی نہ کھائی۔

15 لیکن اگلے حاکِم جو مُجھ سے پہلے تھے رعیّت پر ایک بار تھے اور عِلاوہ چالِیس مِثقال چاندی کے روٹی اورمَے اُن سے لیتے تھے بلکہ اُن کے نَوکر بھی لوگوں پر حُکومت جتاتے تھے لیکن مَیں نے خُدا کے خَوف کے سبب سے اَیسا نہ کِیا۔

16 بلکہ مَیں اِس شہر پناہ کے کام میں برابر مشغُول رہا اور ہم نے کُچھ زمِین بھی نہیں خرِیدی اور میرے سب نَوکروہاں کام کے لِئے اِکٹّھے رہتے تھے۔

17 اِس کے سِوا اُن لوگوں کے عِلاوہ جو ہمارے آس پاس کی قَوموں میں سے ہمارے پاس آتے تھے یہُودیوں اور سرداروں میں سے ڈیڑھ سَو آدمی میرے دسترخوان پر ہوتے تھے۔

18 اور ایک بَیل اور چھ موٹی موٹی بھیڑیں ایک دِن کے لِئے تیّار ہوتی تِھیں ۔ مُرغِیاں بھی میرے لِئے تیّار کی جاتی تِھیں اور دس دس دِن کے بعد ہر قِسم کی مَے کا ذخِیرہ تیّار ہوتا تھا ۔باوُجُود اِس سب کے مَیں نے حاکِم ہونے کی روٹی طلب نہ کی کیونکہ اِن لوگوں پر غُلامی گِران تھی۔