یشُوع 22:20-26 URD

20 کیا زارح کے بیٹے عکن کی خیانت کے سبب سے جو اُس نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں کی اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر غضب نازِل نہ ہُؤا؟ وہ شخص اکیلا ہی اپنی بدکاری میں ہلاک نہیں ہُؤا۔

21 تب بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں کے سرداروں کو جواب دِیا کہ۔

22 خُداوند خُداؤں کا خُدا خُداوند خُداؤں کا خُدا جانتاہے اور اِسرائیلی بھی جان لیں گے ۔ اگر اِس میں بغاوت یا خُداوند کی مخُالفت ہے (تو تُو ہم کو آج جِیتا نہ چھوڑ)۔

23 اگر ہم نے آج کے دِن اِس لِئے یہ مذبح بنایا ہو کہ خُداوند سے برگشتہ ہو جائیں یا اُس پر سوختنی قُربانی یا نذر کی قُربانی یا سلامتی کے ذبِیحے چڑھائیں تو خُداوند ہی اِس کا حِساب لے۔

24 بلکہ ہم نے اِس خیال اور غرض سے یہ کِیا کہ کہِیں آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یہ نہ کہنے لگے کہ تُم کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کیا لینا ہے؟۔

25 کیونکہ خُداوند نے تو ہمارے اور تُمہارے درمِیان اَے بنی رُوبِن اور بنی جد یَردن کو حد ٹھہرایا ہے ۔ سو خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں ہے ۔ یُوں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے خُداوند کا خَوف چُھڑا دے گی۔

26 اِس لِئے ہم نے کہا کہ آؤ ہم اپنے لِئے ایک مذبح بنانا شرُوع کریں جو نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہو اور نہ ذبِیحہ کے لِئے۔