یشُوع 7 URD

عکن کا گُناہ

1 لیکن بنی اِسرائیل نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں خیانت کی کیونکہ عکن بِن کرمی بِن زبد ی بِن زارح نے جو یہُوداہ کے قبِیلہ کا تھا اُن مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے لِیا ۔ سو خُداوند کا قہر بنی اِسرائیل پر بھڑکا۔

2 اور یشُوع نے یرِیحُو سے عی کو جو بَیت ایل کی مشرِقی سمت میں بَیت آو ن کے قرِیب واقِع ہے کُچھ لوگ یہ کہہ کر بھیجے کہ جا کر مُلک کا حال دریافت کرو اور اِن لوگوں نے جا کر عی کا حال دریافت کِیا۔

3 اور وہ یشُو ع کے پاس لَوٹے اور اُس سے کہا سب لوگ نہ جائیں ۔ فقط دو تِین ہزار مَرد چڑھ جائیں اور عی کو مار لیں ۔ سب لوگوں کو وہاں جانے کی تکلِیف نہ دے کیونکہ وہ تھوڑے سے ہیں۔

4 چُنانچہ لوگوں میں سے تِین ہزار مَرد کے قرِیب وہاں چڑھ گئے اور عی کے لوگوں کے سامنے سے بھاگ آئے۔

5 اور عی کے لوگوں نے اُن میں سے کوئی چھتِّیس آدمی مار لِئے اور پھاٹک کے سامنے سے لے کر شبرِ یم تک اُن کو کھدیڑتے آئے اور اُتار پر اُن کو مارا۔ سو اُن لوگوں کے دِل پِگھل کرپانی کی طرح ہو گئے۔

6 تب یشُو ع اور سب اِسرائیلی بزُرگوں نے اپنے اپنے کپڑے پھاڑے اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے شام تک زمِین پر اَوندھے پڑے رہے اور اپنے اپنے سر پر خاک ڈالی۔

7 اور یشُوع نے کہا ہائے اَے مالِک خُداوند! تُو ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کر کے ہمارا ناس کرانے کی خاطِر اِس قَوم کو یَردن کے اِس پار کیوں لایا؟ کاش کہ ہم قناعت کرتے اور یَردن کے اُس پار ہی بُود و باش کرتے۔

8 اَے مالِک اِسرائیلِیوں کے اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیر دینے کے بعد مَیں کیا کہُوں!۔

9 کیونکہ کنعانی اور اِس مُلک کے سب باشِندے یہ سُن کر ہم کو گھیر لیں گے اور ہمارا نام زمِین پر سے مِٹا ڈالیں گے ۔ پِھر تُو اپنے بزُرگ نام کے لِئے کیا کرے گا؟۔

10 اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُٹھ کھڑا ہو ۔ تُو کیوں اِس طرح اَوندھا پڑا ہے؟۔

11 اِسرائیلِیوں نے گُناہ کِیا اور اُنہوں نے اُس عہد کو جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا توڑا ہے۔اُنہوں نے مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے بھی لِیا اور چوری بھی کی اور رِیاکاری بھی کی اور اپنے اسباب میں اُسے مِلا بھی لِیا ہے۔

12 اِس لِئے بنی اِسرائیل اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے ۔ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیرتے ہیں کیونکہ وہ ملعُون ہو گئے ۔ مَیں آگے کو تُمہارے ساتھ نہیں رہُوں گا جب تک تُم مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے نیست نہ کر دو۔

13 اُٹھ لوگوں کو پاک کر اور کہہ کہ تُم اپنے کو کل کے لِئے پاک کرو کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیلِیو! تُمہارے درمِیان مخصُوص کی ہُوئی چِیز مَوجُود ہے ۔ تُم اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے جب تک تُم اُس مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے دُور نہ کر دو۔

14 سو تُم کل صُبح کو اپنے اپنے قبِیلہ کے مُطابِق حاضِر کِئے جاؤ گے اور جِس قبِیلہ کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک خاندان کر کے پاس آئے اور جِس خاندان کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک گھر کر کے پاس آئے اور جِس گھر کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک آدمی کر کے پاس آئے۔

15 تب جو کوئی مخصُوص کی ہُوئی چِیز رکھتا ہُؤا پکڑا جائے وہ اور جو کُچھ اُس کا ہو سب آگ سے جلا دِیا جائے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے عہد کو توڑ ڈالا اور بنی اِسرائیل کے درمِیان شرارت کا کام کِیا۔

16 پس یشُوع نے صُبح سویرے اُٹھ کر اِسرائیلِیوں کو قبِیلہ بہ قبِیلہ حاضِر کِیا اور یہُوداہ کا قبِیلہ پکڑا گیا۔

17 پِھر وہ یہُوداہ کے خاندانوں کو نزدِیک لایا اور زارح کا خاندان پکڑا گیا ۔ پِھر وہ زارح کے خاندان کے ایک ایک آدمی کو نزدِیک لایا اور زبدی پکڑا گیا۔

18 پِھر وہ اُس کے گھرانے کے ایک ایک مَرد کو نزدِیک لایا اور عکن بِن کرمی بِن زبد ی بِن زارح جو یہُوداہ کے قبِیلہ کا تھا پکڑا گیا۔

19 تب یشُوع نے عکن سے کہا اَے میرے فرزند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی تمجِید کر اور اُس کے آگے اِقرار کر ۔ اب تُو مُجھے بتا دے کہ تُو نے کیا کِیا ہے اور مُجھ سے مت چُھپا۔

20 اور عکن نے یشُوع کو جواب دِیا فی الحقِیقت مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کا گُناہ کِیا ہے اور یہ یہ مُجھ سے سرزد ہُؤا ہے۔

21 کہ جب مَیں نے لُوٹ کے مال میں بابل کی ایک نفِیس چادر اور دو سَو مِثقال چاندی اور پچاس مِثقال سونے کی ایک اِینٹ دیکھی تو مَیں نے للچا کر اُن کو لے لِیا اور دیکھ وہ میرے ڈیرے میں زمِین میں چُھپائی ہُوئی ہیں اور چاندی اُن کے نِیچے ہے۔

22 پس یشُوع نے قاصِد بھیجے ۔ وہ اُس ڈیرے کو دَوڑے گئے اور کیا دیکھا کہ وہ اُس کے ڈیرے میں چُھپائی ہُوئی ہیں اور چاندی اُن کے نِیچے ہے۔

23 وہ اُن کو ڈیرے میں سے نِکال کر یشُوع اور سب بنی اِسرائیل کے پاس لائے اور اُن کو خُداوند کے حضُور رکھ دِیا۔

24 تب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے زارح کے بیٹے عکن کو اور اُس چاندی اور چادر اور سونے کی اِینٹ کو اور اُس کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو اور اُس کے بَیلوں اور گدھوں اور بھیڑ بکریوں اور ڈیرے کو اور جو کُچھ اُس کا تھا سب کو لِیا اور وادیِ عکُور میں اُن کو لے گئے۔

25 اور یشُوع نے کہا کہ تُو نے ہم کو کیوں دُکھ دِیا؟ خُداوند آج کے دِن تُجھے دُکھ دے گا! تب سب اِسرائیلِیوں نے اُسے سنگسار کِیا اور اُنہوں نے اُن کوآگ میں جلایا اور اُن کو پتّھروں سے مارا۔

26 اور اُنہوں نے اُس کے اُوپر پتّھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج تک ہے ۔تب خُداوند اپنے قہرِ شدِید سے باز آیا ۔ اِس لِئے اُس جگہ کا نام آج تک وادیِ عکُور ہے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24