40 چُنانچہ اُنہوں نے اُن مَردوں کے کھانے کے لِئے اُس میں سے اُنڈیلا اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اُس لپسی میں سے کھانے لگے تو چِلاّ اُٹھے اور کہا اَے مَردِ خُدا دیگ میں مَوت ہے اور وہ اُس میں سے کھا نہ سکے۔
41 لیکن اُس نے کہا کہ آٹا لاؤ اور اُس نے اُسے دیگ میں ڈال دِیا اور کہا کہ اُن لوگوں کے لِئے اُنڈیلو تاکہ وہ کھائیں ۔ سو دیگ میں کوئی مُضِر چِیز باقی نہ رہی۔
42 اوربعل سلِیسہ سے ایک شخص آیا اور پہلے پَھلوں کی روٹِیاں یعنی جَو کے بِیس گِردے اور اناج کی ہری ہری بالیں مَردِ خُدا کے پاس لایا ۔ اُس نے کہا اِن لوگوں کو دیدے تاکہ وہ کھائیں۔
43 اُس کے خادِم نے کہا کیا مَیں اِتنے ہی کو سَو آدمِیوں کے سامنے رکھ دُوں؟سو اُس نے پِھر کہا کہ لوگوں کو دیدے تاکہ وہ کھائیں کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ کھائیں گے اور اُس میں سے کُچھ چھوڑ بھی دیں گے۔
44 پس اُس نے اُسے اُن کے آگے رکھّا اور اُنہوں نے کھایااور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا اُس میں سے کُچھ چھوڑ بھی دِیا۔