5 اور تُم میرے پہاڑوں کی وادی سے ہو کر بھاگو گے کیونکہ پہاڑوں کی وادی آضل تک ہو گی ۔ جِس طرح تُم شاہِ یہُوداہ عُزّیاہ کے ایّام میں زلزلہ سے بھاگے تھے اُسی طرح بھاگو گے کیونکہ خُداوند میرا خُدا آئے گا اور سب قُدسی تیرے ساتھ۔
6 اور اُس روز رَوشنی نہ ہو گی اور اجرامِ فلک چُھپ جائیں گے۔
7 پر ایک دِن اَیسا آئے گا جو خُداوند ہی کو معلُوم ہے ۔ وہ نہ دِن ہو گا نہ رات لیکن شام کے وقت رَوشنی ہو گی۔
8 اور اُس روز یروشلیِم سے آبِ حیات جاری ہوگا جِس کا آدھا بحرِ مشرِق کی طرف بہے گا اور آدھا بحرِ مغرِب کی طرف ۔ گرمی سردی میں جاری رہے گا۔
9 اور خُداوند ساری دُنیا کا بادشاہ ہو گا ۔ اُس روز ایک ہی خُداوند ہو گا اور اُس کا نام واحِد ہو گا۔
10 اور یروشلیِم کے جنُوب میں تمام مُلک جِبع سے رِمُّون تک مَیدان کی مانِند ہو جائے گا پر یروشلیِم بُلند ہو گا اور بِنیمِین کے پھاٹک سے پہلے پھاٹک کے مقام یعنی کونے کے پھاٹک تک اور حنن ا یل کے بُرج سے بادشاہ کے انگُوری حَوضوں تک اپنے مقام پر آباد ہو گا۔
11 اور لوگ اِس میں سکُونت کریں گے اور پِھر لَعنت مُطلق نہ ہو گی بلکہ یروشلیِم امن وامان سے آباد رہے گا۔