14 اَے بِنت صِیُّون نغمہ سرائی کر! اَے اِسرائیل ! للکار ۔اَے دُخترِ یروشلِیم ! پُورے دِل سے خُوشی منا اورشادمان ہو۔
15 خُداوند نے تیری سزا کو دُور کر دِیا ۔اُس نے تیرے دُشمنوں کو نِکال دِیا۔خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ تیرے اندر ہے ۔تُو پِھر مُصِیبت کو نہ دیکھے گی۔
16 اُس روز یروشلیِم سے کہا جائے گاہِراسان نہ ہو! اَے صِیُّونتیرے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہوں۔
17 خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ میں ہے قادِر ہے ۔وُہی بچا لے گا۔وہ تیرے سبب سے شادمان ہو کر خُوشی کرے گا ۔وہ اپنی مُحبّت میں مسرُور رہے گا ۔وہ گاتے ہُوئے تیرے لِئے شادمانی کرے گا۔
18 مَیں تیرے اُن لوگوں کو جو عِیدوں سے محرُومہونے کے سبب سے غمگِیناور ملامت سے زیر بار ہیں جمع کرُوں گا۔
19 دیکھ مَیں اُس وقتتیرے سب ستانے والوں کو سزا دُوں گااور لنگڑوں کو رہائی دُوں گااور جو ہانک دِئے گئے اُن کو اِکٹّھا کرُوں گااور جو تمام جہان میں رُسوا ہُوئے اُن کو سِتُودہاور نامور کرُوں گا۔
20 اُس وقتمَیں تُم کو جمع کر کے مُلک میں لاؤُں گاکیونکہ جب تُمہاری حِین حیات ہی میں تُمہاریاسِیری کو مَوقُوف کرُوں گاتو تُم کو زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان ناموراور سِتُودہ کرُوں گاخُداوند فرماتا ہے۔