1 اَے امِیرزادی تیرے پاؤں جُوتِیوں میں کَیسےخُوب صُورت ہیں!تیری رانوں کی گولائی اُن زیوروں کی مانِندہےجِن کو کِسی اُستاد کارِیگر نے بنایا ہو۔
2 تیری ناف گول پِیالہ ہےجِس میں مِلائی ہُوئی مَے کی کمی نہیں۔تیرا پیٹ گیہُوں کا انبارہےجِس کے گِرداگِرد سوسن ہوں۔
3 تیری دونوں چھاتِیاں دو آہُو بچّے ہیں۔جو تَواَم پَیدا ہُوئے ہوں۔
4 تیری گردن ہاتھی دانت کا بُرج ہے۔تیری آنکھیں بَیت ربِیم کے پھاٹک کے پاس حسبو نکے چشمے ہیں۔تیری ناک لُبنا ن کے بُرج کی مِثال ہےجو دمشق کے رُخ بنا ہے۔
5 تیرا سر تُجھ پر کرمِل کی مانِند ہےاور تیرے سر کے بال ارغوانی ہیں۔بادشاہ تیری زُلفوں میں اسِیر ہے۔
6 اَے محبُوبہ! عَیش و عِشرت کے لِئےتُو کَیسی جمِیلہ اور جانفزاہے!