31 اور اگر مُلک کے لوگ سبت کے دِن کُچھ مال یا کھانے کی چِیز بیچنے کو لائیں تو ہم سبت کو یا کِسی مُقدّس دِن کو اُن سے مول نہ لیںاور ساتواں سال اور ہر قرض کا مُطالبہ چھوڑ دیں۔
32 اور ہم نے اپنے لِئے قانُون ٹھہرائے کہ اپنے خُداکے گھر کی خِدمت کے لِئے سال بہ سال مِثقال کا تِیسرا حِصّہ دِیا کریں۔
33 یعنی سبتوں اور نئے چاندوں کی نذر کی روٹی اور دائِمی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے اورمُقرّرہ عِیدوں اور مُقدّس چِیزوں اور خطا کی قُربانِیوں کے لِئے کہ اِسرائیل کے واسطے کفّارہ ہو اور اپنے خُداکے گھر کے سب کاموں کے لِئے۔
34 اور ہم نے یعنی کاہِنوں اور لاویوں اور لوگوں نے لکڑی کے ہدئے کی بابت قُرعے ڈالے تاکہ اُسے اپنے خُداکے گھر میں باپ دادا کے گھرانوں کے مُطابِق مُقرّرہ وقتوں پر سال بہ سال خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر جلانے کولایا کریں جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے۔
35 اور سال بہ سال اپنی اپنی زمِین کے پہلے پَھل اور سب درختوں کے سب میووں میں سے پہلے پَھل خُداوند کے گھرمیں لائیں۔
36 اور جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو اور اپنی مواشی یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھے بچّوں کو اپنے خُدا کے گھر میں کاہِنوں کے پاس جو ہمارے خُدا کے گھر میں خِدمت کرتے ہیں لائیں۔
37 اور اپنے گُوندھے ہُوئے آٹے اور اپنی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیوں اور سب درختوں کے میووں اور مَے اور تیل میں سے پہلے پَھل کو اپنے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں میں کاہِنوں کے پاساور اپنے کھیت کی دَہ یکی لاویوں کے پاس لایا کریں کیونکہ لاوی سب شہروں میں جہاں ہم کاشت کاری کرتے ہیں دسواں حِصّہ لیتے ہیں۔