پَیدایش 26:26-32 URD

26 تب ابی مَلِک اپنے دوست اخوزت اور اپنے سِپہ سالار فِیکُل کو ساتھ لے کر جرار سے اُس کے پاس گیا۔

27 اِضحا ق نے اُن سے کہا کہ تُم میرے پاس کیوں کر آئے حالانکہ مُجھ سے کِینہ رکھتے ہو اور مُجھ کو اپنے پاس سے نِکال دِیا؟۔

28 اُنہوں نے کہا ہم نے خُوب صفائی سے دیکھا کہ خُداوند تیرے ساتھ ہے سو ہم نے کہا کہ ہمارے اور تیرے درمیان قَسم ہو جائے اور ہم تیرے ساتھ عہد کریں۔

29 کہ جَیسے ہم نے تُجھے چُھؤا تک نہیں اور سِوا نیکی کے تُجھ سے اور کُچھ نہیں کِیا اور تُجھ کو سلامت رُخصت کِیاتُو بھی ہم سے کوئی بدی نہ کرے گا کیونکہ تُو اب خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے۔

30 تب اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور اُنہوں نے کھایا پِیا۔

31 اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور آپس میں قَسم کھائی اور اِضحاق نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اُس کے پاس سے سلامت چلے گئے۔

32 اُسی روز اِضحا ق کے نوکروں نے آ کر اُس سے اُس کُنوئیں کا ذِکر کِیا جِسے اُنہوں نے کھودا تھا اور کہا کہ ہم کو پانی مِل گیا۔