30 تب اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور اُنہوں نے کھایا پِیا۔
31 اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور آپس میں قَسم کھائی اور اِضحاق نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اُس کے پاس سے سلامت چلے گئے۔
32 اُسی روز اِضحا ق کے نوکروں نے آ کر اُس سے اُس کُنوئیں کا ذِکر کِیا جِسے اُنہوں نے کھودا تھا اور کہا کہ ہم کو پانی مِل گیا۔
33 سو اُس نے اُس کا نام سبع رکھّا اِسی لِئے وہ شہر آج تک بیرسبع کہلاتا ہے۔
34 جب عیسو چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس نے بیر ی حِتّی کی بیٹی یہودِتھ اور اَیلون حِتّی کی بیٹی بشامتھ سے بیاہ کِیا۔
35 اور وہ اِضحا ق اور رِبقہ کے لِئے وبالِ جان ہُوئِیں۔