پَیدایش 37:29-35 URD

29 جب رُوبِن گڑھے پر لَوٹ کر آیا اور دیکھا کہ یُوسف اُس میں نہیں ہے تو اپنا پیراہن چاک کِیا۔

30 اور اپنے بھائِیوں کے پاس اُلٹا پِھرا اور کہنے لگا کہ لڑکا تو وہاں نہیں ہے ۔ اب مَیں کہاں جاؤں؟۔

31 پِھراُنہوں نے یُوسف کی قبا لے کر اور ایک بکرا ذبح کر کے اُسے اُس کے خُون میں تر کِیا۔

32 اور اُنہوں نے اُس بُوقلمُون قبا کو بِھجوا دِیا ۔ سو وہ اُسے اُن کے باپ کے پاس لے آئے اور کہا کہ ہم کو یہ چِیزپڑی مِلی ۔ اب تُوپہچان کہ یہ تیرے بیٹے کی قبا ہے یا نہیں؟۔

33 اور اُس نے اُسے پہچان لِیا اور کہا کہ یہ تو میرے بیٹے کی قبا ہے ۔ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ہے ۔ یُوسف بیشک پھاڑا گیا۔

34 تب یعقُوب نے اپنا پیراہن چاک کِیا اور ٹاٹ اپنی کمر سے لپیٹا اور بُہت دِنوں تک اپنے بیٹے کے لِئے ماتم کرتا رہا۔

35 اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیاں اُسے تسلّی دینے جاتے تھے پر اُسے تسلّی نہ ہوتی تھی ۔ وہ یِہی کہتا رہا کہ مَیں تو ماتم ہی کرتا ہُؤا قبر میں اپنے بیٹے سے جا مِلُوں گا ۔ سو اُس کا باپ اُس کے لِئے روتا رہا۔