2 اور سمُندر کے سوتے اور آسمان کے درِیچے بند کِئے گئے اور آسمان سے جو بارِش ہو رہی تھی تھم گئی۔
3 اور پانی زمِین پر سے گھٹتے گھٹتے ایک سَو پچاس دِن کے بعد کم ہُؤا۔
4 اور ساتویں مہِینے کی سترھویں تارِیخ کو کشتی اَرارا ط کے پہاڑوں پر ٹِک گئی۔
5 اور پانی دسویں مہینے تک برابر گھٹتا رہا اور دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو پہاڑوں کی چوٹِیاں نظر آئیِں۔
6 اور چالِیس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُوح نے کشتی کی کھِڑکی جو اُس نے بنائی تھی کھولی۔
7 اور اُس نے ایک کوّے کو اُڑا دِیا ۔ سو وہ نِکلا اور جب تک کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ نہ گیا اِدھر اُدھر پِھرتا رہا۔
8 پِھر اُس نے ایک کبُوتری اپنے پاس سے اُڑا دی تاکہ دیکھے کہ زمِین پر پانی گھٹا یا نہیں۔