1 اور بلعا م نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا دے اور سات بچھڑے اور سات مینڈھے میرے لِئے یہاں تیّار کر رکھ۔
2 بلق نے بلعا م کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور بلق اور بلعا م نے ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
3 پِھر بلعا م نے بلق سے کہا تُو اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا رہ اور مَیں جاتا ہُوں ۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند مُجھ سے مُلاقات کرنے کو آئے ۔ سو جو کُچھ وہ مُجھ پر ظاہِر کرے گا مَیں تُجھے بتاؤُں گا اور وہ ایک برہنہ پہاڑی پر چلا گیا۔
4 اور خُدا بلعا م سے مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا مَیں نے سات مذبحے تیّار کِئے ہیں اور اُن پر ایک ایک بچھڑا اور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔
5 تب خُداوند نے ایک بات بلعا م کے مُنہ میں ڈالی اور کہا کہ بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔
6 سو وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اور کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے سب اُمرا سمیت کھڑا ہے۔
7 تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :-بلق نے مُجھے اَرام سےیعنی شاہِ موآب نے مشرِق کے پہاڑوں سے بُلوایاکہ آ جا اور میری خاطِر یعقُوب پر لَعنت کر۔آ ۔ اِسرا ئیل کو پِھٹکار۔
8 مَیں اُس پر لَعنت کَیسے کرُوں جِس پر خُدا نےلَعنت نہیں کی؟مَیں اُسے کَیسے پِھٹکاروں جِسے خُداوند نے نہیںپِھٹکارا ؟۔
9 چٹانوں کی چوٹی پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیںاور پہاڑوں پر سے مَیں اُن کو دیکھتا ہُوں ۔دیکھ! یہ وہ قَوم ہے جو اکیلی بسی رہے گیا ور دُوسری قَوموں کے ساتھ مِل کر اِس کا شُمار نہ ہو گا۔
10 یعقُوب کی گرد کے ذرّوں کو کَون گِن سکتا ہےاور بنی اِسرائیل کی چَوتھائی کو کَون شُمار کر سکتا ہے ؟کاش میں صادِقوں کی مَوت مَروں !اور میری عاقبت بھی اُن ہی کی مانِند ہو!۔
11 تب بلق نے بلعا م سے کہا یہ تُو نے مُجھ سے کیا کِیا؟ مَیں نے تُجھے بُلوایا تاکہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے اور تُو نے اُن کو برکت ہی برکت دی۔
12 اُس نے جواب دِیا اور کہا کیا مَیں اُسی بات کا خیال نہ کرُوں جو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟۔
13 پِھربلق نے اُس سے کہا اب میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُن کو دیکھ بھی سکے گا ۔ وہ سب کے سب تو تُجھے نہیں دِکھائی دیں گے پر جو دُور دُور پڑے ہیں اُن کودیکھ لے گا ۔ پِھر تُو وہاں سے میری خاطِر اُن پر لَعنت کرنا۔
14 سو وہ اُسے پِسگہ کی چوٹی پر جہاں ضوفِیم کا مَیدان ہے لے گیا ۔ وہیں اُس نے سات مذبحے بنائے اور ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
15 تب اُس نے بلق سے کہا کہ تُو یہاں اپنی سوختنی قُربانی کے پاس ٹھہرا رہ جبکہ مَیں اُدھر جا کر خُداوند سے مِل کر آؤں۔
16 اور خُداوند بلعا م سے مِلا اور اُس نے اُس کے مُنہ میں ایک بات ڈالی اور کہا بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔
17 اور جب وہ اُس کے پاس لَوٹا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے اُمرا سمیت کھڑا ہے ۔ تب بلق نے اُس سے پُوچھا خُداوند نے کیا کہا ہے؟۔
18 تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :-اُٹھ اَے بلق ! اور سُن۔اَے صفور کے بیٹے! میری باتوں پر کان لگا۔
19 خُدا اِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولےاور نہ وہ آدمزاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔کیا جو کُچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟یا جو فرمایا ہے اُسے پُورا نہ کرے؟۔
20 دیکھ! مُجھے تو برکت دینے کا حُکم مِلا ہےاُس نے برکت دی ہے اور مَیں اُسے پلٹ نہیں سکتا۔
21 وہ یعقُوب میں بدی نہیں پاتااور نہ اِسرا ئیل میں کوئی خرابی دیکھتا ہے۔خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہےاور بادشاہ کی سی للکار اُن لوگوں کے بِیچ میں ہے۔
22 خُدا اُن کو مِصر سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔اُن میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔
23 یعقُوب پر کوئی افسُون نہیں چلتااور نہ اِسرائیل کے خِلاف فال کوئی چِیز ہے۔بلکہ یعقُوب اور اِسرائیل کے حق میں اب یہ کہاجائے گاکہ خُدا نے کَیسے کَیسے کام کِئے!۔
24 دیکھ یہ گُروہ شیرنی کی طرح اُٹھتی ہےاور شیر کی مانِند تن کر کھڑی ہوتی ہے۔وہ اب نہیں لیٹنے کی جب تک شِکار نہ کھا لےاور مقتُولوں کا خُون نہ پی لے۔
25 تب بلق نے بلعا م سے کہا نہ تو تُو اُن پر لَعنت ہی کر اور نہ اُن کو برکت ہی دے۔
26 بلعا م نے جواب دِیا اور بلق سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا کہ جو کُچھ خُداوند کہے وُہی مُجھے کرنا پڑے گا؟۔
27 تب بلق نے بلعا م سے کہا اچھّا آ مَیں تُجھ کو ایک اَور جگہ لے جاؤُں شاید خُدا کو پسند آئے کہ تُو میری خاطِر وہاں سے اُن پر لَعنت کرے۔
28 تب بلق بلعا م کو فغور کی چوٹی پر جہاں سے یشِیمو ن نظر آتا ہے لے گیا۔
29 اور بلعا م نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا اور سات بَیل اور سات ہی مینڈھے میرے لِئے تیّار کر رکھ۔
30 چُنانچہ بلق نے جَیسا بلعا م نے کہا وَیسا ہی کِیا اور ہر مذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔