گِنتی 30:8-14 URD

8 لیکن اگر اُس کا آدمی جِس دِن یہ سب سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس نے گویا اُس عَورت کی مَنّت کو اور اُس کے مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات کو جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی تھی توڑ دِیا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔

9 پر بیوہ اور مُطلّقہ کی مَنّتیں اور فرض ٹھہرائی ہُوئی باتیں قائِم رہیں گی۔

10 اور اگر اُس نے اپنے شَوہر کے گھر ہوتے ہُوئے کُچھ مَنّت مانی یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرایا ہو۔

11 اور اُس کا شَوہر یہ حال سُن کر خاموش رہا ہو اور اُسے منع نہ کِیا ہو تو اُس کی مَنّتیں اور سب فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرائے قائِم رہیں گے۔

12 پر اگر اُس کے شَوہر نے جِس دِن یہ سب سُنا اُسی دِن اُسے باطِل ٹھہرایا ہو تو جو کُچھ اُس عَورت کے مُنہ سے اُس کی مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرض کے بارے میں نِکلا ہے وہ قائِم نہیں رہے گا ۔ اُس کے شَوہر نے اُن کو توڑ ڈالا ہے اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔

13 اُس کی ہر مَنّت کو اور اپنی جان کو دُکھ دینے کی ہر قَسم کو اُس کا شَوہر چاہے تو قائِم رکھّے یا اگر چاہے تو باطِل ٹھہرائے۔

14 پر اگر اُس کا شَوہر روز بروز خاموش ہی رہے تو وہ گویا اُس کی سب مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرضوں کو قائِم کر دیتا ہے ۔ اُس نے اُن کو قائِم یُوں کِیا کہ جِس دِن سے سب سُنا وہ خاموش ہی رہا۔