۱-سلاطِین 22:1-7 URD

1 اور تِین برس وہ اَیسے ہی رہے اور اِسرا ئیل اور ارا م کے درمِیان لڑائی نہ ہُوئی۔

2 اور تِیسرے سال یہُودا ہ کا بادشاہ یہُو سفط شاہِ اِسرا ئیل کے ہاں آیا۔

3 اور شاہِ اِسرا ئیل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم کو معلُوم ہے کہ راما ت جِلعاد ہمارا ہے پر ہم خاموش ہیں اور شاہِ ارا م کے ہاتھ سے اُسے چِھین نہیں لیتے؟۔

4 پِھر اُس نے یہُو سفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ راما ت جِلعاد سے لڑنے چلے گا؟یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل کو جواب دِیا مَیں اَیسا ہُوں جَیسا تُو۔ میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ اور میرے گھوڑے اَیسے ہیں جَیسے تیرے گھوڑے۔

5 اور یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا ذرا آج خُداوند کی مرضی بھی تو دریافت کر لے۔

6 تب شاہِ اِسرا ئیل نے نبِیوں کو جو قرِیب چار سَو آدمی تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا مَیں راما ت جِلعاد سے لڑنے جاؤُں یا باز رہُوں؟اُنہوں نے کہا جا کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔

7 لیکن یہُو سفط نے کہا کیا اِن کو چھوڑ کر یہاں خُداوند کا کوئی نبی نہیں ہے تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟۔