4 اور یُونتن نے اپنے باپ ساؤُل سے داؤُد کی تعرِیف کی اور کہا کہ بادشاہ اپنے خادِم داؤُد سے بدی نہ کرے کیونکہ اُس نے تیرا کُچھ گُناہ نہیں کِیا بلکہ تیرے لِئے اُس کے کام بُہت اچّھے رہے ہیں۔
5 کیونکہ اُس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھّی اور اُس فِلستی کو قتل کِیا اور خُداوند نے سب اِسرائیلِیوں کے لِئے بڑی فتح کرائی ۔ تُو نے یہ دیکھا اور خُوش ہُؤا ۔ پس تُو کِس لِئے داؤُد کو بے سبب قتل کر کے بے گُناہ کے خُون کا مُجرِم بننا چاہتا ہے؟۔
6 اور ساؤُل نے یُونتن کی بات سُنی اور ساؤُل نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم ہے وہ مارا نہیں جائے گا۔
7 اور یُونتن نے داؤُد کو بُلایا اور اُس نے وہ سب باتیں اُس کو بتائِیں اور یُونتن داؤُد کو ساؤُل کے پاس لایا اور وہ پہلے کی طرح اُس کے پاس رہنے لگا۔
8 اور پِھر جنگ ہُوئی اور داؤُد نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اور بڑی خُون ریزی کے ساتھ اُن کو قتل کِیا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگے۔
9 اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح ساؤُل پر جب وہ اپنے گھر میں اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لِئے بَیٹھا تھا چڑھی اور داؤُد ہاتھ سے بجا رہا تھا۔
10 اور ساؤُل نے چاہا کہ داؤُد کو دِیوار کے ساتھ بھالے سے چھید دے پر وہ ساؤُل کے آگے سے ہٹ گیا اور بھالا دِیوار میں جا گُھسا اور داؤُد بھاگا اور اُس رات بچ گیا۔