۲-سلاطِین 1:2-8 URD

2 اور اخزیا ہ اُس جِھلمِلی دار کِھڑکی میں سے جو سامر یہ میں اُس کے بالاخانہ میں تھی گِر پڑا اور بِیمار ہو گیا ۔ سو اُس نے قاصِدوں کو بھیجا اور اُن سے یہ کہا کہ جا کر عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھو کہ مُجھے اِس بِیماری سے شِفا ہو جائے گی یا نہیں؟۔

3 لیکن خُداوند کے فرِشتہ نے ایلیّاہ تِشبی سے کہا اُٹھ اور شاہِ سامر یہ کے قاصِدوں سے مِلنے کو جا اور اُن سے کہہ کیا اِسرا ئیل میں خُدا نہیں جو تُم عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے چلے ہو؟۔

4 اِس لِئے اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُس پلنگ پر سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ تُو ضرُور ہی مَرے گا ۔سو ایلیّاہ روانہ ہُؤا۔

5 اور وہ قاصِد اُس کے پاس لَوٹ آئے ۔ سو اُس نے اُن سے پُوچھا تُم لَوٹ کیوں آئے؟۔

6 اُنہوں نے اُس سے کہا ایک شخص ہم سے مِلنے کو آیا اور ہم سے کہنے لگا کہ اُس بادشاہ کے پاس جِس نے تُم کو بھیجا ہے پِھر جاؤ اور اُس سے کہو خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا اِسرا ئیل میں کوئی خُدا نہیں جو تُو عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے کو بھیجتا ہے؟ اِس لِئے تُو اُس پلنگ سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ ضرُور ہی مَرے گا۔

7 اُس نے اُن سے کہا کہ اُس شخص کی کَیسی شکل تھی جو تُم سے مِلنے کو آیا اور تُم سے یہ باتیں کہِیں؟۔

8 اُنہوں نے اُسے جواب دِیا کہ وہ بُہت بالوں والا آدمی تھا اور چمڑے کا کمربند اپنی کمر پر کَسے ہُوئے تھا ۔تب اُس نے کہا کہ یہ تو ایلیّاہ تِشبی ہے۔