8 تب ایک قاصِد نے آ کر اُسے خبر دی کہ وہ شہزادوں کے سر لائے ہیں ۔ اُس نے کہا کہ تُم شہر کے پھاٹک کے مدخل پر اُن کی دو ڈھیرِیاں لگا کر کل صُبح تک رہنے دو۔
9 اور صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ وہ نِکل کر کھڑا ہُؤا اور سب لوگوں سے کہنے لگا تُم تو راست ہو ۔ دیکھو مَیں نے تو اپنے آقا کے برخِلاف بندِش باندھی اور اُسے مارا پر اِن سبھوں کو کِس نے مارا؟۔
10 سو اب جان لو کہ خُداوند کے اُس سُخن میں سے جِسے خُداوند نے اخی ا ب کے گھرانے کے حق میں فرمایا کوئی بات خاک میں نہیں مِلے گی کیونکہ خُداوند نے جو کُچھ پنے بندہ ایلیّاہ کی معرفت فرمایا تھا اُسے پُورا کِیا۔
11 سو یاہُو نے اُن سب کو جو اخی ا ب کے گھرانے سے یزرعیل میں بچ رہے تھے اور اُس کے سب بڑے بڑے آدمِیوں اور مُقرّب دوستوں اور کاہِنوں کو قتل کِیا یہاں تک کہ اُس نے اُس کے کِسی آدمی کو باقی نہ چھوڑا۔
12 پِھر وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور سامرِ یہ کو چلا اور راستہ میں گڈرِیوں کے بال کترنے کے گھر تک پُہنچا ہی تھا کہ۔
13 یاہُو کو شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ کے بھائی مِل گئے ۔اِس نے پُوچھا کہ تُم کَون ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم اخزیا ہ کے بھائی ہیں اور ہم جاتے ہیں کہ بادشاہ کے بیٹوں اور مَلِکہ کے بیٹوں کو سلام کریں۔
14 تب اُس نے کہا کہ اُن کو جِیتا پکڑ لو ۔سو اُنہوں نے اُن کو جِیتا پکڑ لِیا اور اُن کو جو بیالِیس آدمی تھے بال کترنے کے گھر کے حَوض پر قتل کِیا ۔ اُس نے اُن میں سے ایک کو بھی نہ چھوڑا۔