۲-سلاطِین 2:19-25 URD

19 پِھر اُس شہر کے لوگوں نے الِیشع سے کہا ذرا دیکھ یہ شہر کیا اچّھے مَوقع پر ہے جَیسا ہمارا خُداوند خُود دیکھتا ہے لیکن پانی خراب اور زمِین بنجر ہے۔

20 اُس نے کہا مُجھے ایک نیا پِیالہ لادو اور اُس میں نمک ڈال دو ۔ وہ اُسے اُس کے پاس لے آئے۔

21 اور وہ نِکل کر پانی کے چشمہ پر گیا اور وہ نمک اُس میں ڈال کر کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِس پانی کو ٹِھیک کر دِیا ہے اب آگے کو اِس سے مَوت یا بنجرپن نہ ہو گا۔

22 سو الِیشع کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے فرمایا وہ پانی آج تک ٹِھیک ہے۔

23 اور وہاں سے وہ بَیت ا یل کو چلا اور جب وہ راہ میں جا رہا تھا تو اُس شہر کے چھوٹے لڑکے نِکلے اور اُسے چِڑا کر کہنے لگے چڑھا چلا جا اَے گنجے سر والے! چڑھا چلا جا اَے گنجے سر والے!۔

24 اور اُس نے اپنے پِیچھے نظر کی اور اُن کو دیکھا اور خُداوند کا نام لے کر اُن پر لَعنت کی ۔ سو بَن میں سے دو رِیچھنِیاں نِکلِیں اور اُنہوں نے اُن میں بیالِیس بچّے پھاڑ ڈالے۔

25 وہاں سے وہ کوہِ کرمِل کو گیا اور پِھر وہاں سے سامر یہ کو لَوٹ آیا۔