7 اور یسعیا ہ نے کہا انجِیروں کی ٹِکیہ لو ۔ سو اُنہوں نے اُسے لے کر پھوڑے پر باندھا ۔ تب وہ اچّھا ہو گیا۔
8 اور حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے پُوچھا اِس کا کیا نِشان ہو گا کہ خُداوند مُجھے صحت بخشے گا اور مَیں تِیسرے دِن خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟۔
9 یسعیا ہ نے جواب دِیا کہ اِس بات کا کہ خُداوند نے جِس کام کو کہا ہے اُسے وہ کرے گا خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے نِشان یہ ہو گا کہ سایہ یا دس درجے آگے کو جائے یا دس درجے پِیچھے کو لَوٹے؟۔
10 اور حِزقیاہ نے جواب دِیا یہ تو چھوٹی بات ہے کہ سایہ دس درجے آگے کو جائے ۔ سو یُوں نہیں بلکہ سایہ دس درجے پِیچھے کو لَوٹے۔
11 تب یسعیا ہ نبی نے خُداوند سے دُعا کی ۔ سو اُس نے سایہ کو آخز کی دُھوپ گھڑی میں دس درجے یعنی جِتنا وہ ڈھل چُکا تھا اُتنا ہی پِیچھے کو لَوٹا دِیا۔
12 اُس وقت شاہِ بابل برُودک بلہ دان بِن بلہ دا ن نے حِزقیاہ کے پاس نامہ اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ حِزقیاہ بِیمار ہو گیا تھا۔
13 سو حِزقیاہ نے اُن کی باتیں سُنِیں اور اُس نے اپنی بیش بہا چِیزوں کا سارا گھر اور چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اور اپنا سلاح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُود تھا اُن کو دِکھایا ۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔