۲-سلاطِین 3:19-25 URD

19 اور تُم ہر فصِیل دار شہر اور عُمدہ شہر مار لو گے اور ہر اچّھے درخت کو کاٹ ڈالو گے اور پانی کے سب چشموں کو بھر دو گے اور ہر اچّھے کھیت کو پتّھروں سے خراب کر دو گے۔

20 سو صُبح کو قُربانی چڑھانے کے وقت اَیسا ہُؤا کہ ادُو م کی راہ سے پانی بہتا آیا اور وہ مُلک پانی سے بھر گیا۔

21 جب سب موآبِیوں نے یہ سُنا کہ بادشاہوں نے اُن سے لڑنے کو چڑھائی کی ہے تو وہ سب جو ہتھیار باندھنے کے قابِل تھے اور زِیادہ عُمر کے بھی اِکٹّھے ہو کر سرحد پر کھڑے ہو گئے۔

22 اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور سُورج پانی پر چمک رہا تھا اور موآبِیوں کو وہ پانی جو اُن کے مُقابِل تھا خُون کی مانِند سُرخ دِکھائی دِیا۔

23 سو وہ کہنے لگے یہ تو خُون ہے ۔ وہ بادشاہ یقِیناً ہلاک ہو گئے ہیں اور اُنہوں نے آپس میں ایک دُوسرے کو مار دِیا ہے ۔ سو اب اَے موآب لُوٹ کو چل۔

24 اور جب وہ اِسرا ئیل کی لشکر گاہ میں آئے تو اِسرائیلِیوں نے اُٹھ کر موآبِیوں کو اَیسا مارا کہ وہ اُن کے آگے سے بھاگے پر وہ آگے بڑھ کر موآبِیوں کو مارتے مارتے اُن کے مُلک میں گُھس گئے۔

25 اور اُنہوں نے شہروں کو مِسمار کِیا اور زمِین کے ہر اچّھے قطعہ پر سبھوں نے ایک ایک پتّھر ڈال کر اُسے بھر دِیا اور اُنہوں نے پانی کے سب چشمے بند کر دِئے اور سب اچّھے درخت کاٹ ڈالے ۔ فقط قِیر حرا ست ہی کے پتّھروں کو باقی چھوڑا پر گوپیا چلانے والوں نے اُس کو بھی جا گھیرا اور اُسے مارا۔