18 اور جب وہ لڑکا بڑھا تو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اپنے باپ کے پاس کھیت کاٹنے والوں میں چلا گیا۔
19 اور اُس نے اپنے باپ سے کہا ہائے میرا سر! ہائے میرا سر!اُس نے اپنے خادِم سے کہا اُسے اُس کی ماں کے پاس لے جا۔
20 جب اُس نے اُسے لے کر اُس کی ماں کے پاس پُہنچا دِیا تو وہ اُس کے گُھٹنوں پر دوپہر تک بَیٹھا رہا ۔ اِس کے بعد مَر گیا۔
21 تب اُس کی ماں نے اُوپر جا کر اُسے مردِ خُدا کے پلنگ پر لِٹا دِیا اور دروازہ بند کر کے باہر گئی۔
22 اور اُس نے اپنے شَوہر سے پُکار کر کہا کہ جلد جوانوں میں سے ایک کو اور گدھوں میں سے ایک کو میرے لِئے بھیج دے تاکہ مَیں مَردِ خُدا کے پاس دَوڑ جاؤُں اور پِھر لَوٹ آؤُں۔
23 اُس نے کہا آج تُو اُس کے پاس کیوں جانا چاہتی ہے؟ آج نہ تو نیا چاند ہے نہ سبت ۔اُس نے جواب دِیا کہ اچّھا ہی ہو گا۔
24 اور اُس نے گدھے پر زِین کَس کر اپنے خادِم سے کہا ہانک ۔ آگے بڑھ اور سواری چلانے میں ڈِھیل نہ ڈال جب تک مَیں تُجھ سے نہ کہُوں۔