34 اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے پر لیٹ گیا اور اُس کے مُنہ پر اپنا مُنہ اور اُس کی آنکھوں پر اپنی آنکھیں اور اُس کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھ لِئے اور اُس کے اُوپر پسر گیا ۔ تب اُس بچّے کا جِسم گرم ہونے لگا۔
35 پِھر وہ اُٹھ کر اُس گھر میں ایک بار ٹہلا اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے کے اُوپر پسر گیا اور وہ بچّہ سات بار چِھینکا اور بچّے نے آنکھیں کھول دِیں۔
36 تب اُس نے جیحاز ی کو بُلا کر کہا اُس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے ۔ سو اُس نے اُسے بُلایا اور جب وہ اُس کے پاس آئی تو اُس نے اُس سے کہا اپنے بیٹے کو اُٹھا لے۔
37 تب وہ اندر جا کر اُس کے قدموں پر گِری اور زمِین پر سرنگُون ہو گئی ۔ پِھر اپنے بیٹے کو اُٹھا کر باہر چلی گئی۔
38 اور الِیشع پِھر جِلجا ل میں آیا اور مُلک میں کال تھا اور انبیا زادے اُس کے حضُور بَیٹھے ہُوئے تھے اور اُس نے اپنے خادِم سے کہا بڑی دیگ چڑھا دے اور اِن انبیا زادوں کے لِئے لپسی پکا۔
39 اور اُن میں سے ایک کھیت میں گیا کہ کُچھ ترکاری چُن لائے ۔ سو اُسے کوئی جنگلی لتا مِل گئی ۔ اُس نے اُس میں سے اندراین توڑ کر دامن بھر لِیا اور لَوٹا اور اُن کو کاٹ کر لپسی کی دیگ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُن کو پہچانتے نہ تھے۔
40 چُنانچہ اُنہوں نے اُن مَردوں کے کھانے کے لِئے اُس میں سے اُنڈیلا اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اُس لپسی میں سے کھانے لگے تو چِلاّ اُٹھے اور کہا اَے مَردِ خُدا دیگ میں مَوت ہے اور وہ اُس میں سے کھا نہ سکے۔