۲-سلاطِین 8:6-12 URD

6 جب بادشاہ نے اُس عَورت سے پُوچھا تو اُس نے اُسے سب کُچھ بتایا ۔ تب بادشاہ نے ایک خواجہ سرا کو اُس کے لِئے مُقرّر کر دِیا اور فرمایا کہ سب کُچھ جو اِس کا تھا اور جب سے اِس نے اِس مُلک کو چھوڑا اُس وقت سے اب تک کی کھیت کی ساری پَیداوار اِس کو پھیر دو۔

7 اور الِیشع د مشق میں آیا اور شاہِ ارا م بِن ہدد بِیمار تھا اور اُس کو خبر ہُوئی کہ وہ مَردِ خُدا اِدھر آیا ہے۔

8 اور بادشاہ نے حزا ئیل سے کہا کہ اپنے ہاتھ میں ہدیہ لے کر مَردِ خُدا کے اِستِقبال کو جا اور اُس کی معرفت خُداوند سے دریافت کر کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔

9 پس حزائیل اُس سے مِلنے کو چلا اور اُس نے د مشق کی ہر نفِیس چِیز میں سے چالِیس اُونٹوں پر ہدیہ لدوا کر اپنے ساتھ لِیا اور آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا تیرے بیٹے بِن ہدد شاہِ ارا م نے مُجھ کو تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔

10 الِیشع نے اُس سے کہا جا اُس سے کہہ تُو ضرُور شِفا پائے گا تَو بھی خُداوند نے مُجھ کو یہ بتایا ہے کہ وہ یقِیناً مَر جائے گا۔

11 اور وہ اُس کی طرف ٹِکٹِکی باندھ کر دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ شرما گیا ۔ پِھر مَردِ خُدا رونے لگا۔

12 اور حزائیل نے کہا میرا مالِک روتا کیوں ہے؟اُس نے جواب دِیا اِس لِئے کہ مَیں اُس بدی سے جو تُو بنی اِسرائیل سے کرے گا آگاہ ہُوں ۔ تُو اُن کے قلعوں میں آگ لگائے گا اور اُن کے جوانوں کو تہِ تیغ کرے گا اور اُن کے بچّوں کو پٹک پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گا اور اُن کی حامِلہ عَورتوں کو چِیر ڈالے گا۔