18 اِن الفاظ کے باوجود پولس اور برنباس نے بڑی مشکل سے ہجوم کو اُنہیں قربانیاں چڑھانے سے روکا۔
19 پھر کچھ یہودی پسدیہ کے انطاکیہ اور اکنیُم سے وہاں آئے اور ہجوم کو اپنی طرف مائل کیا۔ اُنہوں نے پولس کو سنگسار کیا اور شہر سے باہر گھسیٹ کر لے گئے۔ اُن کا خیال تھا کہ وہ مر گیا ہے،
20 لیکن جب شاگرد اُس کے گرد جمع ہوئے تو وہ اُٹھ کر شہر کی طرف واپس چل پڑا۔ اگلے دن وہ برنباس سمیت دربے چلا گیا۔
21 دربے میں اُنہوں نے اللہ کی خوش خبری سنا کر بہت سے شاگرد بنائے۔ پھر وہ مُڑ کر لسترہ، اکنیُم اور پسدیہ کے انطاکیہ واپس آئے۔
22 ہر جگہ اُنہوں نے شاگردوں کے دل مضبوط کر کے اُن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایمان میں ثابت قدم رہیں۔ اُنہوں نے کہا، ”لازم ہے کہ ہم بہت سی مصیبتوں میں سے گزر کر اللہ کی بادشاہی میں داخل ہوں۔“
23 پولس اور برنباس نے ہر جماعت میں بزرگ بھی مقرر کئے۔ اُنہوں نے روزے رکھ کر دعا کی اور اُنہیں اُس خداوند کے سپرد کیا جس پر وہ ایمان لائے تھے۔
24 یوں پسدیہ کے علاقے میں سے سفر کرتے کرتے وہ پمفیلیہ پہنچے۔