اعمال 7:38-44 UGV

38 موسیٰ ریگستان میں قوم کی جماعت میں شریک تھا۔ ایک طرف وہ اُس فرشتے کے ساتھ تھا جو سینا پہاڑ پر اُس سے باتیں کرتا تھا، دوسری طرف ہمارے باپ دادا کے ساتھ۔ فرشتے سے اُسے زندگی بخش باتیں مل گئیں جو اُسے ہمارے سپرد کرنی تھیں۔

39 لیکن ہمارے باپ دادا نے اُس کی سننے سے انکار کر کے اُسے رد کر دیا۔ دل ہی دل میں وہ مصر کی طرف رجوع کر چکے تھے۔

40 وہ ہارون سے کہنے لگے، ’آئیں، ہمارے لئے دیوتا بنا دیں جو ہمارے آگے آگے چلتے ہوئے ہماری راہنمائی کریں۔ کیونکہ کیا معلوم کہ اُس بندے موسیٰ کو کیا ہوا ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا۔‘

41 اُسی وقت اُنہوں نے بچھڑے کا بُت بنا کر اُسے قربانیاں پیش کیں اور اپنے ہاتھوں کے کام کی خوشی منائی۔

42 اِس پر اللہ نے اپنا منہ پھیر لیا اور اُنہیں ستاروں کی پوجا کی گرفت میں چھوڑ دیا، بالکل اُسی طرح جس طرح نبیوں کے صحیفے میں لکھا ہے،’اے اسرائیل کے گھرانے،جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھےتو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دورانکبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟

43 نہیں، اُس وقت بھی تم مَلِک دیوتا کا تابوتاور رفان دیوتا کا ستارہ اُٹھائے پھرتے تھے،گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُتپوجا کرنے کے لئے بنا لئے تھے۔اِس لئے مَیں تمہیں جلاوطن کر کےبابل کے پار بسا دوں گا۔‘

44 ریگستان میں ہمارے باپ دادا کے پاس ملاقات کا خیمہ تھا۔ اُسے اُس نمونے کے مطابق بنایا گیا تھا جو اللہ نے موسیٰ کو دکھایا تھا۔