عبرانیوں 10:29-35 UGV

29 تو پھر کیا خیال ہے، وہ کتنی سخت سزا کے لائق ہو گا جس نے اللہ کے فرزند کو پاؤں تلے روندا؟ جس نے عہد کا وہ خون حقیر جانا جس سے اُسے مخصوص و مُقدّس کیا گیا تھا؟ اور جس نے فضل کے روح کی بےعزتی کی؟

30 کیونکہ ہم اُسے جانتے ہیں جس نے فرمایا، ”انتقام لینا میرا ہی کام ہے، مَیں ہی بدلہ لوں گا۔“ اُس نے یہ بھی کہا، ”رب اپنی قوم کا انصاف کرے گا۔“

31 یہ ایک ہول ناک بات ہے اگر زندہ خدا ہمیں سزا دینے کے لئے پکڑے۔

32 ایمان کے پہلے دن یاد کریں جب اللہ نے آپ کو روشن کر دیا تھا۔ اُس وقت کے سخت مقابلے میں آپ کو کئی طرح کا دُکھ سہنا پڑا، لیکن آپ ثابت قدم رہے۔

33 کبھی کبھی آپ کی بےعزتی اور عوام کے سامنے ہی ایذا رسانی ہوتی تھی، کبھی کبھی آپ اُن کے ساتھی تھے جن سے ایسا سلوک ہو رہا تھا۔

34 جنہیں جیل میں ڈالا گیا آپ اُن کے دُکھ میں شریک ہوئے اور جب آپ کا مال و متاع لُوٹا گیا تو آپ نے یہ بات خوشی سے برداشت کی۔ کیونکہ آپ جانتے تھے کہ وہ مال ہم سے نہیں چھین لیا گیا جو پہلے کی نسبت کہیں بہتر ہے اور ہر صورت میں قائم رہے گا۔

35 چنانچہ اپنے اِس اعتماد کو ہاتھ سے جانے نہ دیں کیونکہ اِس کا بڑا اجر ملے گا۔