عبرانیوں 11:29-35 UGV

29 یہ ایمان کا کام تھا کہ اسرائیلی بحرِ قُلزم میں سے یوں گزر سکے جیسے کہ یہ خشک زمین تھی۔ جب مصریوں نے یہ کرنے کی کوشش کی تو وہ ڈوب گئے۔

30 یہ ایمان کا کام تھا کہ سات دن تک یریحو شہر کی فصیل کے گرد چکر لگانے کے بعد پوری دیوار گر گئی۔

31 یہ بھی ایمان کا کام تھا کہ راحب فاحشہ اپنے شہر کے باقی نافرمان باشندوں کے ساتھ ہلاک نہ ہوئی، کیونکہ اُس نے اسرائیلی جاسوسوں کو سلامتی کے ساتھ خوش آمدید کہا تھا۔

32 مَیں مزید کیا کچھ کہوں؟ میرے پاس اِتنا وقت نہیں کہ مَیں جدعون، برق، سمسون، اِفتاح، داؤد، سموایل اور نبیوں کے بارے میں سناتا رہوں۔

33 یہ سب ایمان کے سبب سے ہی کامیاب رہے۔ وہ بادشاہیوں پر غالب آئے اور انصاف کرتے رہے۔ اُنہیں اللہ کے وعدے حاصل ہوئے۔ اُنہوں نے شیرببروں کے منہ بند کر دیئے

34 اور آگ کے بھڑکتے شعلوں کو بجھا دیا۔ وہ تلوار کی زد سے بچ نکلے۔ وہ کمزور تھے لیکن اُنہیں قوت حاصل ہوئی۔ جب جنگ چھڑ گئی تو وہ اِتنے طاقت ور ثابت ہوئے کہ اُنہوں نے غیرملکی لشکروں کو شکست دی۔

35 ایمان رکھنے کے باعث خواتین کو اُن کے مُردہ عزیز زندہ حالت میں واپس ملے۔لیکن ایسے بھی تھے جنہیں تشدد برداشت کرنا پڑا اور جنہوں نے آزاد ہو جانے سے انکار کیا تاکہ اُنہیں ایک بہتر چیز یعنی جی اُٹھنے کا تجربہ حاصل ہو جائے۔