2 مَیں مسیح میں ایک آدمی کو جانتا ہوں جسے چودہ سال ہوئے چھین کر تیسرے آسمان تک پہنچایا گیا۔ مجھے نہیں پتا کہ اُسے یہ تجربہ جسم میں یا اِس کے باہر ہوا۔ خدا جانتا ہے۔
3 ہاں، خدا ہی جانتا ہے کہ وہ جسم میں تھا یا نہیں۔ لیکن یہ مَیں جانتا ہوں
4 کہ اُسے چھین کر فردوس میں لایا گیا جہاں اُس نے ناقابلِ بیان باتیں سنیں، ایسی باتیں جن کا ذکر کرنا انسان کے لئے روا نہیں۔
5 اِس قسم کے آدمی پر مَیں فخر کروں گا، لیکن اپنے آپ پر نہیں۔ مَیں صرف اُن باتوں پر فخر کروں گا جو میری کمزور حالت کو ظاہر کرتی ہیں۔
6 اگر مَیں فخر کرنا چاہتا تو اِس میں احمق نہ ہوتا، کیونکہ مَیں حقیقت بیان کرتا۔ لیکن مَیں یہ نہیں کروں گا، کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ سب کی میرے بارے میں رائے صرف اُس پر منحصر ہو جو مَیں کرتا یا بیان کرتا ہوں۔ کوئی مجھے اِس سے زیادہ نہ سمجھے۔
7 لیکن مجھے اِن اعلیٰ انکشافات کی وجہ سے ایک کانٹا چبھو دیا گیا، ایک تکلیف دہ چیز جو میرے جسم میں دھنسی رہتی ہے تاکہ مَیں پھول نہ جاؤں۔ ابلیس کا یہ پیغمبر میرے مُکے مارتا رہتا ہے تاکہ مَیں مغرور نہ ہو جاؤں۔
8 تین بار مَیں نے خداوند سے التجا کی کہ وہ اِسے مجھ سے دُور کرے۔