احبار 21:17-23 UGV

17 ”ہارون کو بتانا کہ تیری اولاد میں سے کوئی بھی جس کے جسم میں نقص ہو میرے حضور آ کر اپنے خدا کی روٹی نہ چڑھائے۔ یہ اصول آنے والی نسلوں کے لئے بھی اٹل ہے۔

18 کیونکہ کوئی بھی معذور میرے حضور نہ آئے، نہ اندھا، نہ لنگڑا، نہ وہ جس کی ناک چِری ہوئی ہو یا جس کے کسی عضو میں کمی بیشی ہو،

19 نہ وہ جس کا پاؤں یا ہاتھ ٹوٹا ہوا ہو،

20 نہ کُبڑا، نہ بونا، نہ وہ جس کی آنکھ میں نقص ہو یا جسے وبائی جِلدی بیماری ہو یا جس کے خصیے کچلے ہوئے ہوں۔

21 ہارون امام کی کوئی بھی اولاد جس کے جسم میں نقص ہو میرے حضور آ کر رب کو جلنے والی قربانیاں پیش نہ کرے۔ چونکہ اُس میں نقص ہے اِس لئے وہ میرے حضور آ کر اپنے خدا کی روٹی نہ چڑھائے۔

22 اُسے اللہ کی مُقدّس بلکہ مُقدّس ترین قربانیوں میں سے بھی اماموں کا حصہ کھانے کی اجازت ہے۔

23 لیکن چونکہ اُس میں نقص ہے اِس لئے وہ مُقدّس ترین کمرے کے دروازے کے پردے کے قریب نہ جائے، نہ قربان گاہ کے پاس آئے۔ ورنہ وہ میری مُقدّس چیزوں کو ناپاک کرے گا۔ کیونکہ مَیں رب ہوں جو اُنہیں اپنے لئے مخصوص و مُقدّس کرتا ہوں۔“