یرمیا 1:3-9 UGV

3 اور یرمیاہ کو یہ پیغامات یہویقیم بن یوسیاہ کے دورِ حکومت سے لے کر صِدقیاہ بن یوسیاہ کی حکومت کے 11ویں سال کے پانچویں مہینے تک ملتے رہے۔ اُس وقت یروشلم کے باشندوں کو جلاوطن کر دیا گیا۔

4 ایک دن رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا،

5 ”مَیں تجھے ماں کے پیٹ میں تشکیل دینے سے پہلے ہی جانتا تھا، تیری پیدائش سے پہلے ہی مَیں نے تجھے مخصوص و مُقدّس کر کے اقوام کے لئے نبی مقرر کیا۔“

6 مَیں نے اعتراض کیا، ”اے رب قادرِ مطلق، افسوس! مَیں تیرا کلام سنانے کا صحیح علم نہیں رکھتا، مَیں تو بچہ ہی ہوں۔“

7 لیکن رب نے مجھ سے فرمایا، ”مت کہہ ’مَیں بچہ ہی ہوں۔‘ کیونکہ جن کے پاس بھی مَیں تجھے بھیجوں گا اُن کے پاس تُو جائے گا، اور جو کچھ بھی مَیں تجھے سنانے کو کہوں گا اُسے تُو سنائے گا۔

8 لوگوں سے مت ڈرنا، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں تجھے بچائے رکھوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

9 پھر رب نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے ہونٹوں کو چھو دیا اور فرمایا، ”دیکھ، مَیں نے اپنے الفاظ کو تیرے منہ میں ڈال دیا ہے۔