یرمیا 1:6-12 UGV

6 مَیں نے اعتراض کیا، ”اے رب قادرِ مطلق، افسوس! مَیں تیرا کلام سنانے کا صحیح علم نہیں رکھتا، مَیں تو بچہ ہی ہوں۔“

7 لیکن رب نے مجھ سے فرمایا، ”مت کہہ ’مَیں بچہ ہی ہوں۔‘ کیونکہ جن کے پاس بھی مَیں تجھے بھیجوں گا اُن کے پاس تُو جائے گا، اور جو کچھ بھی مَیں تجھے سنانے کو کہوں گا اُسے تُو سنائے گا۔

8 لوگوں سے مت ڈرنا، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں تجھے بچائے رکھوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

9 پھر رب نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے ہونٹوں کو چھو دیا اور فرمایا، ”دیکھ، مَیں نے اپنے الفاظ کو تیرے منہ میں ڈال دیا ہے۔

10 آج مَیں تجھے قوموں اور سلطنتوں پر مقرر کر دیتا ہوں۔ کہیں تجھے اُنہیں جڑ سے اُکھاڑ کر گرا دینا، کہیں برباد کر کے ڈھا دینا اور کہیں تعمیر کر کے پودے کی طرح لگا دینا ہے۔“

11 رب کا کلام مجھ پر نازل ہوا، ”اے یرمیاہ، تجھے کیا نظر آ رہا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”بادام کی ایک شاخ، اُس درخت کی جو ’دیکھنے والا‘ کہلاتا ہے۔“

12 رب نے فرمایا، ”تُو نے صحیح دیکھا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ مَیں اپنے کلام کی دیکھ بھال کر رہا ہوں، مَیں دھیان دے رہا ہوں کہ وہ پورا ہو جائے۔“