12 دیکھو، اللہ ہی نے اپنی قدرت سے زمین کو خلق کیا، اُسی نے اپنی حکمت سے دنیا کی بنیاد رکھی، اور اُسی نے اپنی سمجھ کے مطابق آسمان کو خیمے کی طرح تان لیا۔
13 اُس کے حکم پر آسمان پر پانی کے ذخیرے گرجنے لگتے ہیں۔ وہ دنیا کی انتہا سے بادل چڑھنے دیتا، بارش کے ساتھ بجلی کڑکنے دیتا اور اپنے گوداموں سے ہَوا نکلنے دیتا ہے۔
14 تمام انسان احمق اور سمجھ سے خالی ہیں۔ ہر سنار اپنے بُتوں کے باعث شرمندہ ہوا ہے۔ اُس کے بُت دھوکا ہی ہیں، اُن میں دم نہیں۔
15 وہ فضول اور مضحکہ خیز ہیں۔ عدالت کے وقت وہ نیست ہو جائیں گے۔
16 اللہ جو یعقوب کا موروثی حصہ ہے اِن کی مانند نہیں ہے۔ وہ سب کا خالق ہے، اور اسرائیلی قوم اُس کا موروثی حصہ ہے۔ رب الافواج ہی اُس کا نام ہے۔
17 اے محاصرہ شدہ شہر، اپنا سامان سمیٹ کر ملک سے نکلنے کی تیاریاں کر لے۔
18 کیونکہ رب فرماتا ہے، ”اِس بار مَیں ملک کے باشندوں کو باہر پھینک دوں گا۔ مَیں اُنہیں تنگ کروں گا تاکہ اُنہیں پکڑا جائے۔“