یرمیا 31:13-19 UGV

13 پھر کنواریاں خوشی کے مارے لوک ناچ ناچیں گی، جوان اور بزرگ آدمی بھی اُس میں حصہ لیں گے۔ یوں مَیں اُن کا ماتم خوشی میں بدل دوں گا، مَیں اُن کے دلوں سے غم نکال کر اُنہیں اپنی تسلی اور شادمانی سے بھر دوں گا۔“

14 رب فرماتا ہے، ”مَیں اماموں کی جان کو تر و تازہ کروں گا، اور میری قوم میری برکتوں سے سیر ہو جائے گی۔“

15 رب فرماتا ہے، ”رامہ میں شور مچ گیا ہے، رونے پیٹنے اور شدید ماتم کی آوازیں۔ راخل اپنے بچوں کے لئے رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کر رہی، کیونکہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔“

16 لیکن رب فرماتا ہے، ”رونے اور آنسو بہانے سے باز آ، کیونکہ تجھے اپنی محنت کا اجر ملے گا۔ یہ رب کا وعدہ ہے کہ وہ دشمن کے ملک سے لوٹ آئیں گے۔

17 تیرا مستقبل پُراُمید ہو گا، کیونکہ تیرے بچے اپنے وطن میں واپس آئیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔

18 ”اسرائیل کی گریہ و زاری مجھ تک پہنچ گئی ہے۔ کیونکہ وہ کہتا ہے، ’ہائے، تُو نے میری سخت تادیب کی ہے۔ میری یوں تربیت ہوئی ہے جس طرح بچھڑے کی ہوتی ہے جب اُس کی گردن پر پہلی بار جوا رکھا جاتا ہے۔ اے رب، مجھے واپس لا تاکہ مَیں واپس آؤں، کیونکہ تُو ہی رب میرا خدا ہے۔

19 میرے واپس آنے پر مجھے ندامت محسوس ہوئی، اور سمجھ آنے پر مَیں اپنا سینہ پیٹنے لگا۔ مجھے شرمندگی اور رُسوائی کا شدید احساس ہو رہا ہے، کیونکہ اب مَیں اپنی جوانی کے شرم ناک پھل کی فصل کاٹ رہا ہوں۔‘