یرمیا 41:2-8 UGV

2 تو اسمٰعیل اور اُس کے دس آدمی اچانک اُٹھے اور اپنی تلواروں کو کھینچ کر جِدلیاہ کو مار ڈالا۔ یوں اسمٰعیل نے اُس آدمی کو قتل کیا جسے بابل کے بادشاہ نے صوبہ یہوداہ پر مقرر کیا تھا۔

3 اُس نے مِصفاہ میں جِدلیاہ کے ساتھ رہنے والے تمام ہم وطنوں کو بھی قتل کیا اور وہاں ٹھہرنے والے بابل کے فوجیوں کو بھی۔

4 اگلے دن جب کسی کو معلوم نہیں تھا کہ جِدلیاہ کو قتل کیا گیا ہے

5 تو 80 آدمی وہاں پہنچے جو سِکم، سَیلا اور سامریہ سے آ کر رب کے تباہ شدہ گھر میں اُس کی پرستش کرنے جا رہے تھے۔ اُن کے پاس غلہ اور بخور کی قربانیاں تھیں، اور اُنہوں نے غم کے مارے اپنی داڑھیاں منڈوا کر اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور اپنی جِلد کو زخمی کر دیا تھا۔

6 اسمٰعیل روتے روتے مِصفاہ سے نکل کر اُن سے ملنے آیا۔ جب وہ اُن کے پاس پہنچا تو کہنے لگا، ”جِدلیاہ بن اخی قام کے پاس آؤ اور دیکھو کہ کیا ہوا ہے!“

7 جوں ہی وہ شہر میں داخل ہوئے تو اسمٰعیل اور اُس کے ساتھیوں نے اُنہیں قتل کر کے ایک حوض میں پھینک دیا۔

8 صرف دس آدمی بچ گئے جب اُنہوں نے اسمٰعیل سے کہا، ”ہمیں مت قتل کرنا، کیونکہ ہمارے پاس گندم، جَو اور شہد کے ذخیرے ہیں جو ہم نے کھلے میدان میں کہیں چھپا رکھے ہیں۔“ یہ سن کر اُس نے اُنہیں دوسروں کی طرح نہ مارا بلکہ زندہ چھوڑا۔